بالخصوص جب سے بی جے پی حیدرآباد ایم پی الیکشن ہاری،
تب سے کوئی نہ کوئی حادثہ شہر حیدرآباد میں بالخصوص ہندو مندروں اور دیوی دیوتاؤں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات رونما ہورہے ہیں
اور پھر بلدیاتی انتخابات بھی
عنقریب منعقد ہونے والے ہیں، تو ماحول کو سازگار بنانے کے لئے اس قسم کے واقعات فطری نظر آرہے ہیں
گنیش کے موقع پر ایک حادثہ ہوا جس میں کوئی نوجوان گنیش مورتی کو توڑ دیا تھا جس پر کافی ہنگامہ کھڑا کیا گیا، بی جے پی امیدوار مادھوی لتا نے خوب زہر افشانی کرنے کی کوشش کی
لیکن اس وقت کامیابی نہیں مل سکی۔۔
اب سکندرآباد کے متیالما مندر کا واقعہ پیش آیا۔۔
متیالما ہندؤں کی ایک مقامی دیوی ہے، جس کا مندر ہر گاؤں میں ملتا ہے، کوئی ٹوپی لگا کر اس مندر میں داخل ہوا اور لات مار کر متیالما کے بت کو توڑ دیا۔۔۔
اس پر واویلا مچا۔۔
لوگوں نے اس کو پکڑا اور پیٹا پولس کے حوالے کیا۔۔۔
اس کے باوجود پوری مسلم کمیونٹی کو دھمکانا اور دھرنے دینا کس لئے؟
کیا اس طرح مسلمانوں کے خلاف اکسانا اور عوام کو بھڑکانا نہیں ہے؟
ہمارا مطالبہ ہے کہ ان واقعات کا بڑے پیمانے پر انوسٹیگیشن ہو۔۔
اور مجرم کو قرار واقعی سزا دے ۔
لیکن یوں پوری کمیونٹی کے خلاف زہر افشانی اور نفرتی ماحول پیدا کرنا حالات کو بڑے پیمانے پر دھماکو بنا سکتے ہیں اور نقصان تمام لوگوں کا یکساں ہوگا۔۔۔
اس کے ساتھ ایک اور بات کہنے کی جرات کروں گا کہ
بڑے پیمانے پر اب غیر مسلم برادران وطن اپنے نظریات، آستھا اور عقیدوں پر از سر نو غور کریں:
کہ کیا ایک ایسی مورتی خدا بن سکتی ہے کہ جسے ایک آدمی لاتوں سے مار کر توڑ رہا ہے اور وہ اپنا بچاؤ نہیں کر پارہی ہے؟
ایک ہفتہ دس دن کا خدا کوئی بنا دیا جاتا ہے اور اس کی پوجا پاٹ کی جاتی ہے اور پھر لاتوں سے مارتے ہوئے تالابوں اور نالیوں میں پھینکا جاتا ہے۔۔۔
کیا ان کے اندر خدائی ممکن ہے؟
اس موقع پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کی وہ بات یاد آرہی ہے جو سورۃ العنکبوت میں ہے۔۔
تم اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پوج رہے ہو وہ تو محض بت ہیں اور تم ایک جھوٹ گھڑ رہے ہو ۔ درحقیقت اللہ کے سوا جن کی تم پرستش کرتے ہو وہ تمہیں کوئی رزق بھی دینے کا اختیار نہیں رکھتے ۔ اللہ سے رزق مانگو اور اسی کی بندگی کرو اور اس کا شکر ادا کرو ، اسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو ۔
اور اس نے کہا ” تم نے دنیا کی زندگی میں تو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو اپنے درمیان محبت کا ذریعہ بنا لیا ہے مگر قیامت کے روز تم ایک دوسرے کا انکار اور ایک دوسرے پر لعنت کرو گے اور آگ تمہارا ٹھکانا ہوگی اور کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا ۔ ”