Skip to content
مہاراشٹر8جولائی(ایجنسیز) مہاراشٹر میں مراٹھواڑہ خطے کے آٹھ اضلاع میں اس سال جنوری سے 26 جون تک 520 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت میں درج خودکشی کے 430 واقعات سے 20 فیصد زیادہ ہے۔ یہ معلومات ریاست کے محکمہ محصولات کی رپورٹ میں دی گئی ہے، جس کے بعد ریاست کی فڑنویس حکومت اور اس کے دعوؤں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
وسطی مہاراشٹر کے علاقے بیڈ میں خودکشی کے سب سے زیادہ واقعات ہوئے جہاں پہلی ششماہی میں 126 کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں جنوری سے جون کے درمیان مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 430 کسانوں نے خودکشی کی، جب کہ سال 2025 کی اسی مدت میں اس خطے کے 520 کسانوں نے خودکشی کی۔
اس طرح کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری تا جون 2024 کے دوران بھی بیڈ ضلع میں خودکشی کے سب سے زیادہ واقعات ہوئے، جب 101 کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس سال معاوضے کے لیے اہل 313 کیسز میں سے 264 میں متاثرہ خاندانوں کو ایکس گریشیا دیا گیا ہے، جب کہ 146 کیس زیر تفتیش ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 61 کیسز معاوضے کے لیے نااہل پائے گئے جو کہ گزشتہ سال جنوری سے جون کے دوران ہونے والے ایسے 20 کیسز سے تین گنا زیادہ ہے۔ اس سال جنوری سے جون تک بیڈ میں کسانوں کی خودکشی کے 126، چھترپتی سمبھاج نگر میں 92، ناندیڑ میں 74، پربھنی میں 64، دھاراشیو میں 63، لاتور میں 38، جالنا میں 32 اور ہنگولی میں 31 کسانوں کی خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
Like this:
Like Loading...