Skip to content
مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام ’’کل ہندمنقبتی و نعتیہ مشاعرہ‘‘ کا انعقاد، ملک کے ممتاز شعرائے کرام کی شرکت!
منبر شعر و ادب کو’’ دفاع صحابہؓ ‘‘کا مضبوط قلعہ بنائیں: مفتی افتخار احمد قاسمی
بنگلور، 21؍ جولائی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام عظیم الشان آن لائن’’کل ہند منقبتی و نعتیہ مشاعرہ‘‘ کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں ملک بھر سے ممتاز شعرائے کرام نے شرکت کی اور عظمت صحابہؓ، محبت رسول ﷺ اور غیرتِ ایمانی سے لبریز کلام پیش کیا۔ اس روح پرور ادبی و ایمانی محفل کا مقصد صحابہ کرامؓ کی عظمت، ناموس اور شانِ اقدس کا تحفظ نیز محبت نبوی ﷺ کے پیغام کو شعر و ادب کے قالب میں امت کے دلوں تک پہنچانا تھا۔ مشاعرہ کا انعقاد ایسے وقت میں کیا گیا جب محرم الحرام کے موقع پر بعض فرقہ پرست عناصر اہل بیت کی آڑ میں جلیل القدر صحابہ کرامؓ کی گستاخی کو اپنا معمول بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس عظیم الشان مشاعرہ کی صدارت مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی( صدر جمعیۃ علماء کرناٹک )نے فرمائی۔ آپ نے اپنے ایمان افروز صدارتی خطاب میں فرمایا کہ محرم الحرام آتے ہی بعض لوگ اہل بیت کے نام پر صحابہ کرامؓ کی گستاخی کرنا شروع کر دیتے ہیں، حالانکہ قرآن و حدیث میں تمام صحابہؓ کی عظمت بیان کی گئی ہے اور ان کے لیے جنت کی بشارتیں موجود ہیں۔ جو صحابہؓ پر زبان درازی کرے وہ گویا قرآن و سنت کے منکر ہیں۔ افسوس کہ کچھ لوگ اہل سنت والجماعت کہلاتے ہوئے بھی صحابہ کرامؓ کی تنقیص کرتے ہیں، حالانکہ صحابہؓ کے بغیر ہمیں دین تک نہیں پہنچتا، انہیں چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت کہنا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو عناصر صحابہؓ پر حملہ کر رہے ہیں وہ اسلام پر حملہ آور ہیں اور ان کے خلاف ہر سطح پر محاذ کھولنا وقت کی ضرورت ہے۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اس مشاعرہ کے ذریعہ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شعر و ادب صرف جذبہ انگیز ذریعہ نہیں، بلکہ یہ ایمان کے پیغام کا قوی ترجمان بھی ہے، اور جب یہ سچائی کے علمبرداروں کے حق میں اٹھے تو یہ بھی میدانِ جہاد بن جاتا ہے۔ اسی لیے آج شعر و ادب کے منبر سے صحابہ کرامؓ کی ناموس کا دفاع کیا گیا، اور امت مسلمہ کو ایک جذباتی، دینی اور فکری پیغام دیا گیا کہ صحابہ کرامؓ کی عظمت کے تحفظ میں ہم ہر سطح پر آواز بلند کریں گے۔ مفتی صاحب نے تمام شعرائے کرام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اجلاس اور محفلوں میں ناموسِ صحابہؓ کے تحفظ میں ہر ممکن کردار ادا کریں، اور اپنی کلام کے ساتھ شعر و ادب کے اس منبر کو بھی دفاعِ صحابہ کا مضبوط قلعہ بنائیں۔ اس موقع پر حضرت نے صحابہؓ کے مقام و مرتبہ، دینی خدمات اور اسلام کے فروغ میں ان کی قربانیوں کو دلنشین انداز میں اجاگر کیا۔ اس مشاعرہ میں شرکت کرنے والے اہم شعرائے کرام میں مولانا محمد مصعب قاسمی (چترادرگہ)، قاری عبد الباطن فیضی (فیض آباد)، قاری طاہر سعود کرتپوری (بجنور)، مولانا حسان احسن قاسمی (کشن گنج)، قاری انس کالوپوری (احمد آباد)، مولانا نصرت الباری مظاہری (پورنیہ)، قاری بدر عالم (چمپارن)، مولانا فدا حسین قاسمی (دہلی)، اور مولانا جعفر حسین قاسمی (باگلکوٹ) کے اسماء شامل ہیں۔ تلاوتِ قرآن پاک سے مشاعرہ کا آغاز قاری محمد ثاقب معروفی (مظفر نگر) نے کیا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ عظیم الشان آن لائن ’’کل ہند منقبتی و نعتیہ مشاعرہ‘‘ مرکز تحفظ اسلام ہند کے شعبۂ قرأت و نعت کمیٹی کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔ مشاعرہ کی نظامت مرکز کے رکن تاسیسی اور کمیٹی کے کنوینر قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی نے فرمائی، جبکہ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان، آرگنائزر اور کمیٹی کے معاون کنوینر حافظ محمد حیات خان، رکن مولانا اسرار احمد قاسمی، قاری محمد عمران، محمد فرحان، تبریز عالم بطور خاص موجود تھے۔ مشاعرہ کے اختتام پر مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے صدر مشاعرہ، تمام شعرائے کرام، اور انتظامیہ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا، اور صدر مشاعرہ کی دعا پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد یہ عظیم الشان آن لائن’’کل ہند منقبتی و نعتیہ مشاعرہ‘‘ اختتام پذیر ہوا۔
Like this:
Like Loading...