Skip to content
7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ:
ملزمین کو نوٹس جاری، سپریم کورٹ نے ملزمین کو دوبارہ جیل جانے سے بچا لیا
سپریم کورٹ کی بروقت مداخلت ، انصاف کی جیت:مولانا حلیم اللہ قاسمی
ممبئی 24؍ جولائی
21؍ جولائی بروز پیر کو بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے 12؍ مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کیئے جانے والے فیصلے کے خلاف داخل پٹیشن پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے سماعت کی اور ایک جانب جہاں عدالت نے ریاستی حکومت کی اپیل کو سماعت کرنے کے لیئے قبول کرلیا وہیں ریاستی حکومت کی بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے پر اسٹے کی درخواست کو بھی قبول کرلیا لیکن یہ فیصلہ ملزمین کی جیل سے رہائی میں حائل نہیں ہوگا یعنی کے ملزمین کو اب دوبارہ جیل جانا نہیںپڑے گا۔
سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس کوٹیسوار سنگھ نے اس اہم مقدمہ کی سماعت کی جس پر پورے ملک کی نظر ٹکی ہوئی تھی۔دوران سماعت سالیسٹرجنرل آف انڈیا نے عدالت کو بتایا کہ بامبے ہائی کورٹ کا ملزمین کو مقدمہ سے 19؍ سال بری کرنے والا فیصلہ غیر آئینی ہے جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ،انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اب جبکہ تمام ملزمین جیل سے رہا ہوچکے ہیں وہ انہیں دوبارہ جیل میں ڈالنے کی گذار نہیں کررہے ہیں لیکن عدالت سے گذارش ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو دوسرے مقدمات میں نظیر بننے سے روکے لہذا اس پر اسٹے لگائے جسے عدالت نے قبول کرلیا۔
آج کی عدالتی کارروائی پر صدر جمعیۃ علما ء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کا ملزمین کی رہائی پر روک نا لگانے والا فیصلہ انصاف کی جیت ہے،19؍ سالوں بعد جیل سے رہا ملزمین کو محض چند دنوں کی خوشی کے بعد ہی پریشانی میں ڈال دیا گیا تھا، ان کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کردی گئی تاکہ انہیں رہاہونے سے روکا جاسکے یا پھر انہیں جیل میں ڈالا جائے لیکن سپریم کور ٹ میں سماعت ہونے سے قبل ہی ملزمین جیل سے رہا ہوچکے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بامبے ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہاکہ ملزمین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا ہے ، بجائے ملزمین کی زندگی برباد کرنے والے پولس افسران پر کارروائی کرنے کے ریاستی حکومت نے بے قصور مسلمانوں پر ہی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ریاستی سرکار کو ہائی کورٹ کے فیصلے کا کم از کم چند ماہ تو احترام کرنا چاہئے تھا۔محض چند گھنٹوں کے اندر ہی سپریم کورٹ آف انڈیا میں بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا گیا۔
انہو ں نے مزید کہا کہ آج کے سپریم کورٹ کی کارروائی کے بعد ملزمین اور ان کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی سے مزید قانونی امداد طلب کی ہے ، ان کی درخواست پر قانونی امداد کمیٹی غور کریگی اور ان کو جیل دوبارہ جانے سے بچانے کے لیئے اپنی پوری طاقت جھونک دے گی۔ملزمین کا جمعیۃ علماء پرا عتماد ہی ہمیں بے قصوروں کی رہائی اور ان کے مقدمات لڑنے کا حوصلہ دیتا ہے۔
Like this:
Like Loading...