کمل ہاسن کی پارلیمنٹ میں انٹری، ڈی ایم کے-ایم این ایم اتحاد کا نتیجہ
نئی دہلی، 25 جولائی۔
(پی ایس آئی)
تمل ناڈو کے مشہور فلمی اداکار اور سیاست دان کمل ہاسن نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں رکن پارلیمان کی حیثیت سے حلف لے کر قومی سیاست میں باضابطہ طور پر قدم رکھا۔ تمل میں حلف لیتے ہوئے، ہاسن نے اپنی ثقافتی جڑوں اور شہری وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہا، ایک ہندوستانی ہونے کے ناطے میں اپنا فرض ادا کروں گا۔ کمل ہاسن کا ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں داخلہ ان کے سیاسی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کا سفر مثالی جوش سے حکمت عملی پر مبنی عملیت کی طرف شروع ہوا۔ کمل ہاسن نے فروری 2018 میں مکل نیدھی مییم (ایم این ایس) کی بنیاد رکھی، جسے انہوں نے تمل ناڈو کی بڑی دراوڑ پارٹیوں ڈی ایم کے اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے متبادل کے طور پر پیش کیا۔
کمل ہاسن کی ابتدائی مہمات میں شفافیت، نچلی سطح پر حکمرانی، اور تمل ناڈو کی سیاست میں اختلافات سے آزادی پر زور دیا گیا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، ایم این ایس نے 37 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور ایک معمولی ووٹ شیئر حاصل کیا، جب کہ شہری حلقوں میں اس نے نسبتاً بہتر مظاہرہ کیا۔ 2021 کے تمل ناڈو اسمبلی انتخابات میں، ہاسن نے خود کوئمبٹور ساؤتھ سے الیکشن لڑا تھا، جہاں وہ بی جے پی کے وناتھی سری نواسن سے ایک چھوٹے فرق سے ہار گئے تھے۔
Rain Coat : Solimo polyester Water Resistant Long Rain Coat ( Blue, Xx Large)
انتخابی ریکارڈ کے مطابق، اس دھچکے کے باوجود، ایم این ایم کو ریاست بھر میں 2.6 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے۔ داخلی چیلنجوں اور محدود انتخابی اثرات کے بعد، ہاسن نے اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کی۔ مارچ 2024 میں، ایم این ایم نے عام انتخابات سے قبل ڈی ایم کے کی زیر قیادت سیکولر پروگریسو الائنس میں شمولیت اختیار کی اور نظریاتی علیحدگیوں کے بجائے اتحاد بنانے کو ترجیح دی۔
Rain Coat :PALAY® Long Rain Coat, Raincoat for Men Women Waterproof | Reusable Hooded Rain Poncho with Wide Brim | Lightweight Raincoat for Hiking, Travel, Motorcycle Riding
تمل ناڈو میں تمام 39 لوک سبھا سیٹوں پر ڈی ایم کے کی کلین سویپ جزوی طور پر ایم این ایم کی حمایت سے منسوب تھی، اور ہاسن کو بعد میں اتحاد کے اقتدار کی تقسیم کے انتظام کے تحت راجیہ سبھا کی نشست کی پیشکش کی گئی۔ انہوں نے قومی مفادات اور عوامی خدشات کے اظہار کے لیے ایک وسیع پلیٹ فارم کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے براہ راست لوک سبھا انتخابات کے بجائے ایوان بالا کا انتخاب کیا۔ ہاسن کی نامزدگی کو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن اور دیگر سینئر لیڈروں کی حمایت حاصل تھی، اور وہ 12 جون کو بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے۔


