Skip to content
مالیگاؤں 2008/ بم دھماکہ مقدمہ: چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ بم دھماکہ متاثرین کی اپیل پر کل سماعت کریں گے
ملزمین کے خلاف ہائی کورٹ سے مزید ٹرائل شروع کرنے کی درخواست، جمعیۃ علماء کی قانونی پیروی
ممبئی14/ ستمبر2025
مالیگاؤں 2008بم دھماکہ مقدمہ میں خصوصی این آئی اے عدالت سے بری کیئے گئے تمام ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور سمیر کلکرنی کے خلاف بم دھماکہ متاثرین نثار احمد حاجی سید بلال، شیخ لیاقت محی الدین، شیخ اسحق شیخ یوسف، عثمان خان عین اللہ خان، مشتاق شاہ ہارون شاہ اور شیخ ابراہیم شیخ سپڑوکی جانب سے داخل کی گئی کریمنل اپیل پر کل یعنی کے 15/ ستمبر کو چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ چند شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڑ سماعت کریں گے۔بم دھماکہ متاثرین نے جمعیۃ علما ء مہاراشٹر(ارشد مدنی)قانونی امدادکمیٹی کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی ہے جس کا نمبر 919/2025ہے۔
اپیل این آئی اے قانون کی دفعہ21 کے تحت داخل کی گئی ہے۔ بم دھماکہ متاثرین نے ہائی کورٹ سے گذارش کی ہے کہ وہ نچلی عدالت کے فیصلے پر نظر ثانی کرکے ملزمین کو بم دھماکہ میں ملوث ہونے کے سنگین الزاما ت کے تحت سزا دے۔ ایڈوکیٹ متین شیخ نے بامبے ہائیکورٹ میں اپیل داخل کی ہے جس میں تحریر کیا گیا ہے کہ خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے اے ٹی ایس پولس گواہان کی گواہیوں کو یکسر خارج کردیا جو سپریم کورٹ کی رہنمایانہ ہدایت کی نفی ہے نیز معمولی تکنیکی خامیوں کا ملزمین کو غیر معمولی فائدہ دیا گیا حالانکہ بیشترسرکاری گواہان کی گواہی میں یہ واضح ہوا تھا کہ ملزمین بم دھماکہ کرنے کی سازش میں ملوث تھے۔
پٹیشن میں مزید تحریر کیا گیا کہ خصوصی جج نے اپنے فیصلے میں اس بات کا اعتراف کیا کہ استغاثہ نے اہم گواہان کو عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا نیز پختہ ثبوت کو بھی عدالت سے چھپایا گیا لہذ ہائی کورٹ اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان اہم گواہان کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کرے اور ان پختہ ثبوتوں کو بھی دیکھے جسے استغاثہ نے خصوصی عدالت سے چھپایا تھا۔عرضداشت میں بامبے ہائی کورٹ کی توجہ عدالتی ریکارڈ سے غائب ہونے والے ان 13/ اہم دستاویزات کی جانب بھی کرائی گئی جو اس اہم مقدمہ میں ملزمین کے ملوث ہونے کے انتہائی اہم ثبوت تھے، عدالتی تحویل میں ہونے کے باوجود الیکٹرانک ثبوتوں کی سی ڈی ٹوٹی ملنے کا بھی پٹیشن میں ذکر ہے۔
عرض داشت میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ مقدمہ کمزور کرنے کے لیئے این آئی اے نے ملزمین کے خلاف مکوکا قانون کو از خود ہی ہٹا لیا جبکہ مکوکا قانون بامبے ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد ہی ملزمین پر عائد کیا گیا تھا۔بم دھماکہ متاثرین نے بامبے ہائی کورٹ سے بی این ایس ایس کی دفعہ 391/ کے تحت مزید گواہان کو طلب کرنے کی اور نچلی عدالت کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے کہ خصوصی این آئی اے عدالت نے مالیگاؤں 2008/ بم دھماکہ مقدمہ کا سامنا کررہے ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر،اجے راہیکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، کرنل پروہت، سوامی سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر اونکار چتروید کو 31/ جولائی 2025/ کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے بری کردیا تھا۔اس مقدمہ میں کل 323/ سرکاری گواہان اور 8/ دفاعی گواہان نے اپنے بیانات کا خصوصی عدالت میں اندراج کرایا تھا۔ دوران گواہی 39/ سرکاری گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوگئے جس کی بنیاد پر عدالت نے ملزمین کو مقدمہ سے بری کردیا۔
Like this:
Like Loading...