وائناڈ قیامت صغریٰ کے متاثرین کے لئے معاوضے کا اعلان
محققین کی رپورٹ میں وجوہات کا انکشاف
نئی دہلی ،14اگست ( آئی این ایس انڈیا)
دو ہفتے قبل کیرالہ کے ماحولیاتی طور پر حساس وایناڈ ضلع میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے لیے بھاری بارش ذمہ دار تھی، جو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے 10 فیصد زیادہ شدید ہو گئی ہے۔ ہندوستان، سویڈن، امریکہ اور برطانیہ کے 24 محققین کی حالیہ تحقیق میں بھی یہی کہا گیا ہے۔ مطالعہ کے مطابق وایناڈ میں تقریباً دو ماہ کی مانسون کی بارشوں نے پہلے سے ہی انتہائی نم مٹی پر ایک ہی دن میں 140 ملی میٹر سے زیادہ پانی بہا دیا، جس سے یہ خطہ تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہو گیا، جس سے کم از کم 231 افراد کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔لائف ریڈ کراس ریڈ کریسنٹ کلائمیٹ سنٹر میں موسمیاتی خطرے کے مشیر ماجا واہلبرگ نے کہا، بارش جس کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی وہ وایناڈ کے ایک علاقے میں ہوئی جسے کیرالہ میں لینڈ سلائیڈنگ کا سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ جیسے جیسے موسم گرم ہوتا جا رہا ہے، اس سے بھی زیادہ بھاری بارش کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔
یہ حقیقت شمالی کیرالہ میں اسی طرح کے تودے گرنے سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو مضبوط کرنے کی عجلت کی نشاندہی کرتی ہے۔انسان کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے، ڈبلیو ڈبلیو اے کے محققین کی ایک ٹیم نے انتہائی اعلیٰ ریزولوشن آب و ہوا کے ماڈلز کا تجزیہ کیا تاکہ نسبتاً چھوٹے مطالعے کے علاقے میں بارش کی سطح کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔ محققین نے کہا کہ یہ ماڈل موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بارش کی شدت میں 10 فیصد اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحقیق میں شامل ماڈلز یہ بھی پیش گوئی کرتے ہیں کہ اگر عالمی درجہ حرارت میں اضافہ 1850 سے 1900 کے درمیان اوسط درجہ حرارت سے دو ڈگری سیلسیس زیادہ رہا تو بارش کی شدت میں مزید چار فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، محققین نے کہا کہ ماڈل کے نتائج کے بارے میں اعلی سطح کی غیر یقینی صورتحال ہے، کیونکہ مطالعہ کا علاقہ چھوٹا اور پہاڑی ہے جس میں پیچیدہ بارشوں اور آب و ہوا کے نمونے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ گرم ماحول میں نمی کی سطح زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے شدید بارشیں ہوتی ہیں۔محققین کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری سیلسیس کے اضافے کے بعد ماحول کی نمی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت تقریباً سات فیصد بڑھ جاتی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین جیسی گرین ہاؤس گیسوں کے مسلسل بڑھتے ہوئے اخراج کی وجہ سے زمین کی سطح کا اوسط عالمی درجہ حرارت پہلے ہی تقریباً 1.3 ڈگری سیلسیس بڑھ چکا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں سیلاب، خشک سالی اور گرمی کی لہروں جیسے شدید موسمی واقعات میں اضافے کی وجہ یہی ہے۔
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے بدھ کے روز وایناڈ ضلع میں حالیہ بڑے تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 6 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ اس لینڈ سلائیڈنگ میں 200 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔وجین نے کہا کہ 6 لاکھ روپے میں سے 4 لاکھ روپے ریاستی ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے اور باقی چیف منسٹر ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ (سی ایم ڈی آر ایف) سے دیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جو لوگ تودے گرنے میں آنکھیں اور اعضاء کھو بیٹھے ہیں یا 60 فیصد تک معذوری کا سامنا کرنا پڑا ہے انہیں سی ایم ڈی آر ایف سے 75,000 روپے مختص کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ آفت میں 40 سے 60 فیصد معذور یا شدید زخمی ہونے والے افراد کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔اس کے علاوہ، متاثرین جو کرائے کے مکانوں میں یا اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہنے کا انتخاب کرتے ہیں انہیں بحالی کے تحت 6,000 روپے ماہانہ کرایہ کے طور پر ملے گا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تاہم یہ رقم ان لوگوں کے لیے دستیاب نہیں ہوگی جو کرایہ کے بغیر یا مکمل طور پر اسپانسر شدہ رہائش حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی این اے کے لیے مجموعی طور پر 401 لاشوں اور جسم کے اعضاء کے نمونے لیے گئے جن میں سے 349 نمونے 248 افراد کے پائے گئے جن میں 121 مرد تھیاور 127 خواتین تھیں۔