وقف بل پر حکومت کو مسلمانوں سے بات کرنی چاہئے: کلب جواد
نئی دہلی ،18اگست ( آئی این ایس انڈیا)
وقف (ترمیمی) بل، 2024 پر،مشہور شیعہ عالم دین مولانا سید کلب جواد کا کہنا ہے کہ حکومت نے بل کا ڈرافٹ تیار کرنے سے پہلے مسلمانوں سے بات نہیں کی ۔ مولانا نے کہا کہ انہوں نے وقف بل معاملے کے دوران ہم سے ملنے کی کوشش کیوں نہیں کی۔انہیں اس سلسلے میں علمائے کرام سے بات کرنی چاہیے تھی۔ ہم سے مشورہ کیے بغیر انہوں نے اسے پیش کیا۔اس سلسلے میں بیداری پھیلانے کی ضرورت ہے کیونکہ لوگ نہیں جانتے کہ اگر ان پر عمل کیا گیا تو انہیں کیا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
دوسری طرف ممبئی میں اسلامی اسکالرز، علماء، دانشوروں سمیت ممتازمسلمانوں کا ایک اجتماع ہوا جس میں وقف بل کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ نشست میں سیکولر سیاسی جماعتوں سے وقف (ترمیمی) بل کے بارے میں اپنا موقف واضح کرنے کو کہا گیا۔میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ جے پی سی کے ممبران سے ملاقات کی جائے اور ان سے بات چیت کی جائے تاکہ اس کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا جا سکے۔ اجلاس کی صدارت تحریک اوقاف کے صدر شبیر انصاری نے کی جبکہ مہمان خصوصی چیئرمین اسلام یوسف ابرہانی تھے۔