Skip to content
آتشی مرلینا لے سکتی ہیں 21 ستمبر کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف
نئی دہلی،۱۸؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
اروند کجریوال کے استعفیٰ کے بعد اب آتشی کی قیادت میں دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق آتشی 21 ستمبر کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے صدر اور وزارت داخلہ کو ایک خط بھیجا ہے اور آتشی کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لینے کی تاریخ 21 ستمبر 2024 کے طور پر تجویز کی ہے۔ واضح ہو کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کی حلف برداری کے لیے آتشی کی طرف سے کوئی تاریخ تجویز نہیں کی گئی تھی۔ اس لیے ایل جی نے 21 ستمبر کی تاریخ تجویز کی ہے۔
آتشی کی جانب سے کہا گیا کہ فی الحال کابینہ کے وزراء کی فہرست پیش نہیں کی جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ آتشی اکیلے ہی حلف لیں گے۔ اس کے بعد کابینہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔آتشی کی کابینہ میں کن چہروں کو شامل کیا جائے گا اس حوالے سے بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ اس وقت کابینہ میں 2 عہدے خالی ہیں۔ کجریوال کابینہ میں کوئی دلت وزیر نہیں تھا۔ ایسے میں یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ دلتوں کو بھی جگہ مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی کجریوال کے بھروسے مند دلیپ پانڈے کو بھی آتشی کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے۔
آپ کے سینئر لیڈر سومناتھ بھارتی کا نام آنے والی آتشی کابینہ کے حوالے سے بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بھارتی فی الحال مالویہ نگر اسمبلی سے ایم ایل اے ہیں۔ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں بھی وہ عام آدمی پارٹی کی جانب سے نئی دہلی سے امیدوار تھے۔ اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور تیمار پور کے ایم ایل اے دلیپ پانڈے کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ دلیپ پانڈے کو پارٹی کا بھروسہ مند سپاہی سمجھا جاتا ہے۔اروند کیجریوال اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد تمام سہولیات واپس کر دیں گے۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اروند کجریوال کی سیکورٹی کو لے کر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سنجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ابھی یہ طے نہیں ہے کہ کیجریوال کہاں رہیں گے لیکن جلد ہی ایک منزل طے کی جائے گی۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کجریوال کو وزیر اعلی کے طور پر بہت سی سہولیات ملتی تھیں۔ استعفیٰ دینے کے بعد تمام سہولتیں چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کجریوال کی سیکورٹی کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو ماضی میں بھی کئی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن کیجریوال نے ہمت سے جواب دیا ہے۔
Like this:
Like Loading...