ہیڈ کانسٹیبل بشیر احمد نے پہلے دہشت گرد کو مارا، پھر شہید ہو گئے
جموں،30؍ستمبر (آئی این ایس انڈیا )
جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کی بلور تحصیل کے کوگ منڈلی میں اتوار کو دوسرے دن بھی سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ گزشتہ روز مقابلے کے دوران ہیڈ کانسٹیبل بشیر احمد نے ایک دہشت گرد کو مار گرایا تھا۔ بعد میں انہوں نے ملک کے لیے اپنی جان بھی قربان کی۔ یہی نہیں اس تصادم میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔جموں زون کے اے ڈی جی پی آنند جین نے ایک پوسٹ میں کہاکہ گاؤں کوگ (منڈالی) میں جاری آپریشن میں کٹھوعہ پولیس کے ایچ سی بشیر احمد نے ایک دہشت گرد کو مار کر اپنی ذمہ داری میں سب سے بڑی قربانی دی۔
تاہم، وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جبکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سکھبیر اور اے ایس آئی نیاز سمیت دیگر افسران کی حالت مستحکم ہے۔سینئر پولیس افسر نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ گاؤں میں تین سے چار دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔ جس کے بعد سرچ آپریشن کیا گیا۔ جب سیکورٹی فورسز گاؤں کے قریب پہنچے تو دہشت گردوں نے گولیاں برسانا شروع کر دیں۔ اس کے بعد اس مقابلے میں کانسٹیبل بشیر احمد شدید زخمی ہوا، لیکن ایک دہشت گرد کو مارنے میں بھی کامیاب رہا۔افسر نے یہ بھی بتایا کہ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور باقی دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن جاری رہے گا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2019 کے بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔کل نہ صرف کٹھوعہ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم ہوا بلکہ کولگام میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ کولگام میں سیکورٹی فورسز نے دو دہشت گردوں کو مار گرایا۔ فائرنگ میں چار فوجی اور کولگام کے اے ایس پی زخمی ہوئے۔
27 ستمبر کو پلوامہ میں جیش محمد کے چھ ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا اور پولیس نے کہا کہ اونتی پورہ میں دہشت گردی کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پولیس نے جیش محمد کے 6 دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا۔ یہ سب نوجوانوں کو دہشت گردی کی تربیت دیتے تھے۔ ان تمام کے قبضے سے 5 آئی ای ڈیز، 30 ڈیٹونیٹرز، آئی ای ڈی کی 17 بیٹریاں، 2 پستول، 3 میگزین، 25 راو?نڈ، 4 دستی بم اور 20 ہزار روپے نقدی برآمد ہوئی۔