سہارنپور میں گستاخ یتی نرسمہانند کیخلاف احتجاج میں پولس سے مڈبھیڑ
سہارنپور، 6اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
یتی نرسمہانند کیخلاف احتجاج اور ایف آئی کا سلسلہ جاری ہے۔ پیغمبر اسلامؐ کیخلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ادھر سہارنپور میں یتی نرسمہانند کیخلاف مظاہرہ ہوا ہے۔ مظاہرین نے شیخ پورہ پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا۔سہارنپور کے شیخ پورہ پولس چوکی پر میمورنڈم دینے آئے لوگوں نے جب چوکی پر ہنگامہ کھڑا کر دیا، تو پولس نے جلد ہی پورے معاملے کو پرسکون کیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس ہنگامہ کرنے والوں کی بھی تلاش کر رہی ہے۔
مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ہنگامہ کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔معلومات کے مطابق شیخ پورہ گاؤں کے لوگوں نے یتی نرسمہانند کیخلاف ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کیا ہے۔ اس معاملے پر ایس پی سہارنپور نے بتایا کہ آج اتوار (6 اکتوبر) کو صبح 11 بجے شیخ پورہ گاؤں کے کچھ گاؤں والوں کا میمورنڈم دینے کا پروگرام تھا۔ ایسے میں کچھ لڑکوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس واقعے میں کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی کسی سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچا۔ویڈیو میں موجود لوگوں کی شناخت کی جارہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ نرسمہانند کے متنازعہ بیان کے بعد اتر پردیش کے غازی آباد ضلع اور دیگر ریاستوں میں احتجاج کے درمیان کئی سیاسی جماعتوں نے اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ نرسمہانند کے ساتھیوں نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ اس کو غازی آباد میں پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا تھا لیکن اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔
قبل ازیں مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے یتی نرسمہانند کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ اس تنظیم نے کہا کہ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا کافی نہیں ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یتی نرسمہانند نے پیغمبر اسلام کے خلاف ناقابل برداشت گستاخانہ تبصرہ کیا ہے۔