Skip to content
آخر لارنس بشنوئی کیسے جیل سے چلا رہا ہے گینگ؟سوالیہ نشان قائم
نئی دہلی ،15اکتوبر ( آئی این ایس انڈیا )
ممبئی میں بابا صدیقی کے قتل کے بعد ہر طرف گینگسٹر لارنس بشنوئی کا چرچا ہو رہا ہے۔ صرف 31 سالہ گینگسٹر لارنس بشنوئی، جو جیل میں ہے، 700شوٹروں کے ساتھ ایک گینگ چلا رہا ہے۔درحقیقت جب لارنس بشنوئی محض پانچ سال کا تھا تو کالے ہرن کے شکار کا معاملہ بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے ساتھ 1998 میں راجستھان میں فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوٹنگ کے دوران سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کی وجہ سے بشنوئی برادری سخت ناراض ہوگئی۔ حالات ایسے ہیں کہ چھبیس سال بعد بھی جیل میں رہنے کے باوجود گینگسٹر کا سلمان کے تئیں شدید غصہ سرخیوں میں ہے۔
بشنوئی گینگ کا نام اس وقت سامنے آیا ہے جب مہاراشٹر کے سابق وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر بابا صدیقی جنہیں سلمان کے قریبی سمجھا جاتا ہے، کو گزشتہ ہفتے ممبئی میں تین حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ممبئی پولیس کو شبہ ہے کہ صدیقی کا قتل بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا تھا، جیسا کہ فیس بک پر ایک پوسٹ سامنے آئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جو کوئی سلمان خان اور داو?د گینگ کی مدد کرے گا، وہاپنا حساب کتاب لگا کر رکھ لے۔اس واقعہ میں دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ بشنوئی گینگ کے ارادے اب سلمان سے بدلہ لینے سے آگے بڑھ چکے ہیں۔
افسر نے کہا کہ یہ گینگ اب بالی ووڈ میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے، جو کبھی داؤد ابراہیم کا علاقہ تھا، اور اپنی ڈی-کمپنی’ قائم کرنا چاہتا ہے۔افسر نے مزید کہا کہ جیل میں ہونے کے باوجود، بشنوئی مبینہ طور پر 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا اور 2023 میں کرنی سینا کے سربراہ سکھ دیو سنگھ گوگامیڈی سمیت کئی نامور لوگوں کو قتل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس کے علاوہ اس نے کینیڈا میں گلوکار اے پی ڈھلون اور گپی گریوال کی رہائش گاہوں کے باہر فائرنگ کی بھی سازش کی۔ اس گینگ نے ستمبر 2023 میں خالصتانی حامی سکھا ڈناکے کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔
پولیس کے مطابق بشنوئی اور سلمان کی دشمنی پہلی بار 2018 میں سامنے آئی تھی، جب بشنوئی نے جودھ پور میں عدالت میں پیشی کے دوران کہا تھا کہ ہم سلمان خان کو مار دیں گے۔ جب ہم ایکشن لیں گے تو سب کو پتہ چل جائے گا۔ میں نے ابھی تک کچھ نہیں کیا، وہ بغیر کسی وجہ کے مجھ پر جرم کا الزام لگا رہے ہیں۔اس کے بعد سے سلمان خان کو متعدد بار جان سے مارنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ بشنوئی گینگ نے سلمان کی باندرہ رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کی، جنہیں بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔دہلی پولیس کے ریکارڈ کے مطابق، بشنوئی نے خود کبھی کسی کو قتل نہیں کیا لیکن وہ سب سے زیادہ خوفناک غنڈوں میں سے ایک بن گیا ہے، جو گجرات کی جیل سے اس گینگ کو چلا رہا تھا اور اس کا طریقہ کار مفرور انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کاجیسا ہے۔
بشنوئی کے پاس اب ملک بھر میں 700 ممبر پر مشتمل ایک مضبوط گینگ ہے، جس میں گولڈی برار، سچن تھاپن، انمول بشنوئی، وکرم جیت سنگھ، کالا جتھیڈی اور کالا رانا جیسے دیگر غنڈوں کی مدد بھی ہے۔بشنوئی کا چھوٹا بھائی انمول، جو راجستھان کے ایک کالج میں پڑھتا تھا، اب اس کے گینگ میں شامل ہو گیا ہے، جو ملک سے باہر سے کام کرتا ہے۔ بشنوئی 2010 میں پنجاب یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران جرائم کی دنیا میں داخل ہوا، جب اس نے طلبہ یونین کے انتخابات کے دوران حریف امیدوار پر گولی چلا دی۔
جس کے لیے انہیں تین ماہ جیل میں گزارنا پڑے۔گریجویشن کے دوران اس نے یونیورسٹی کا الیکشن بھی لڑا اور طلبہ یونین کے صدر بن گیا۔ بشنوئی، جسے پنجاب میں چار مجرمانہ مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے، مہاراشٹر پر نظریں جمانے سے پہلے زیادہ تر پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دہلی میں سرگرم رہا ہے۔ اسے بھتہ خوری، قتل، قتل کی کوشش اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ(یو اے پی اے) کے تحت مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ فی الحال پولیس ممبئی قتل بابا صدیقی کیس کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
Like this:
Like Loading...