Skip to content
خودساختہ جلاوطنی کی شکار شیخ حسینہ کی پریشانی میں ہوا اضافہ
ڈھاکہ،17اکتوبر (الہلال میڈیا)
بنگلہ دیش میں تشدد کے بعد وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے والی شیخ حسینہ عجلت میں ہندوستان آگئیں اور اس کے بعد سے وہ ہندوستان میں محفوظ مقام پر ہیںں تاہم کہاں ہیں اس بارے میں عوامی سطح پر کوئی اطلاع نہیں ۔ بنگلہ دیش حکومت کے خاتمے کے بعد بننے والی نئی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ پر زبانی حملے کیے تھے۔ ادھر اب بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے شیخ حسینہ کو جھٹکا دیتے ہوئے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
شیخ حسینہ کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرنے والے وکیل محمد تاج الاسلام نے کہا ہے کہ یہ ایک یادگار دن ہے۔ نیز بنگلہ دیش میں تحریک کے دوران ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں سے ایک کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ یہ اچھی خبر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مقدمہ آگے بڑھے گا اور شیخ حسینہ کیخلاف کارروائی ہوگی۔شیخ حسینہ کیخلاف مقدمہ لڑنے والے وکیل نے کہا کہ شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں گزشتہ 15 سال سے اقتدار میں تھیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سیاسی مخالفین کو چن چن کر مارا گیا۔بنگلہ دیش انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل کے چیف ایڈووکیٹ تاج الاسلام نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ کو عدالت نے 18 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ جولائی سے اگست تک ملک میں تشدد پھیلانے والوں کی قیادت کر رہی تھیں جس میں سینکڑوں لوگ مارے گئے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ کے علاوہ عدالت نے ان کی پارٹی عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری کید القادر کو بھی گرفتار کرنے کا کہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 44 دیگر افراد کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، تاہم کسی کا نام جاری نہیں کیا گیا ہے۔
Like this:
Like Loading...