Skip to content
سابق ہندوستانی عہدہ دار پرایک امریکی شہری کے قتل کی سازش کے الزام میں فرد جرم عائد
نیویارک، 18اکتوبر (ایجنسی)
امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے محکمہ انصاف نے جمعرات کو ایک سابق بھارتی انٹیلی جنس افسر پر ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی ہدایت دینے کے الزام میں نیویارک شہر میں فرد جرم عائد کی ہے۔ ایف بی آئی نے اس طرح کے انتقامی کارروائی کے خلاف انتباہ کیا ہے جس کا مقصد امریکی شہری کو نشانہ بنانا ہے۔جمعرات کو وکاس یادو کے خلاف امریکی محکمہ انصاف کی فرد جرم میں یادوو کا تذکرہ بھارت کی انٹیلیجنس کے ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ کے ایک سابق افسر کے طور پر کیا گیا ہے۔ جن پر ایک امریکی شہری کو قتل کرنے کی ناکام سازش کے الزام میں کرائے کے قاتل ہائر کرنے اور منی لانڈرنگ کے الزامات فائل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واشنگٹن نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی ایجنٹ، سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے خلاف قتل کی کوشش میں ملوث تھے، جو امریکہ اورکینیڈا کی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔یادیو پر فرد جرم سدرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک میں عائد کی گئی۔ سازش میں ملوث یادو کے مبینہ ساتھی 53 سالہ نکھل گپتا پرپہلے ہی یہ الزمات عائد کیے جا چکے ہیں اور انہیں کسی دوسرے ملک سے گرفتار کر کے امریکہ لایا جا چکا ہے۔یادو اب بھی مفرور ہیں۔ اور ایف بی آئی کی طرف سے’مطلوبہ‘ کے پوسٹر میں بھارتی حکومت کے ملازم وکاش یادو کے لیے کہا گیا ہے کہ ہے وہ ایک امریکی کو قتل کرنے کی ناکام سازش کے سلسلے میں مجرمانہ الزامات میں مطلوب ہیں۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کے اہل کار نے امریکی شہری کو فرسٹ امینڈمینٹ کے تحت حاصل حقوق استعمال کرنے کی وجہ سے انہیں امریکی سر زمین پر نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
ان کے بقول ایف بی آئی اس طرح کے پرتشدد الزامات کو کسی طور قبول نہیں کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایسے غیر ملکیوں کا پتہ لگائیں گے، ان کی سرگرمیوں کو روکیں گے اور ان کو جوابدہ ٹھہرائیں گے، جو بین الاقوامی سطح پر جابرانہ اقدامات میں ملوث ہیں۔اس سال ستمبر میں نیویارک کیسدرن ڈسٹرک کورٹ نے خالصتان تحریک کے حامی علیحدگی پسند سکھ رہنما گرپتونت سکھ کے قتل کی سازش کے الزام میں دائر ایک مقدمے میں بھارتی حکومت کے قومی سلامتی کی مشیر اجیت ڈوول، خفیہ ادارے ’را‘ کے سابق سربراہ سامنت گویل، را کے ایجنٹ وکرم یادو اور بھارتی بزنس مین نکھل گپتا سے 21 روز میں جواب طلب کیا تھا۔جس کے بعد بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے امریکی عدالت کے سمن کے بارے میں سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاملہ سامنے آتے ہی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا تھا اور ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
Like this:
Like Loading...