Skip to content
ملک کے امیروں کی فہرست میں کوئی دلت یاآدیباسی نہیں: راہل گاندھی
رانچی، 19اکتوبر ( ایجنسیز)
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور رائے بریلی، یوپی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ہفتہ (19 اکتوبر 2024) کو رانچی میں آئین کے اعزاز سے متعلق کانفرنس میں انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی قبائلیوں کی زمین چھیننا اور ان کی شناخت کو مٹانا چاہتی ہے۔اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اشاروں کے ذریعے الیکشن کمیشن پر بھی طنز کیا۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے آئین پر کہا کہ آئین 70-80 سال پرانا نہیں ہے۔ آئین بنانے کے پیچھے ہزاروں سال پرانا خیال ہے۔
یہ جو لڑائی جاری ہے وہ بھی ہزاروں سال پرانی ہے۔ جو لڑائی چل رہی ہے وہ آئین اور منوسمرتی کے درمیان ہے اور یہ لڑائی ہزاروں سال پرانی ہے۔ جب میں نے ملک کے امیر ترین لوگوں کی فہرست دیکھی تو اس میں دلت، قبائلی اور او بی سی کا نام کہیں نہیں تھا۔ ایک ہی شخص حلوہ بانٹ رہا ہے اور وہی حلوہ کھا رہا ہے۔راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ صدرجمہوریہ ایک آدی باسی ہیں، پہلی بار کوئی آدی باسی صدر بنا لیکن جب پارلیمنٹ کا افتتاح ہوا اور رام مندر کا افتتاح ہوا تو بھی انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک آدی باسی قبائلی ہے۔
ان کی جگہ بڑے تاجر بلائے گئے، کیا یہ آئین کی توہین نہیں؟ کانگریس ایم پی نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی آئین کی حفاظت نہیں کر رہا ہے۔ بی جے پی ملک کی تمام ایجنسیوں کو کنٹرول کر رہی ہے۔انتخابات سے پہلے اپوزیشن نے کہا تھا کہ بی جے پی آئین پر حملہ کر رہی ہے اور عوام نے انہیں جواب دیا، پھر انتخابات کے بعد نریندر مودی کو بھی آئین کو سر پر رکھنا پڑا۔
آج کل مودی جی مسکراتے نہیں ہیں، اب انہوں نے بھی مسکرانا چھوڑ دیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، جب بی جے پی کے لوگ آدی باسیوں کو جنگل میں رہنے والے کہتے ہیں، تو وہ کیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ آپ کا طرز زندگی، تاریخ، سائنس، جس پر آپ ہزاروں سالوں سے چل رہے ہیں، وہ اسے تباہ کر رہے ہیں۔ ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Like this:
Like Loading...