نایاب سینی کے فیصلہ پر مایاوتی کا تبصرہ’ دلتوں کو تقسیم کرنے کی سازش ہے‘
لکھنؤ، 19اکتوبر (ایجنسیز)
ہریانہ میں نائب سنگھ سینی حکومت کی کابینہ نے جمعہ کو اپنی پہلی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلے لیے۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب سینی نے کہا کہ ہریانہ بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کو آج ہی نافذ کرے گا جس میں ریاستوں کو ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے درج فہرست ذاتوں کے اندر ذیلی زمرہ بندی کرنے کا حق دیا گیا ہے۔یوپی کی سابق وزیر اعلی اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو نائب سینی حکومت کا یہ فیصلہ پسند نہیں آیا۔ ہریانہ حکومت کے اس فیصلے پر انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کا درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کے ریزرویشن میں درجہ بندی نافذ کرنے کا فیصلہ دلتوں کو دوبارہ تقسیم کرنے اور انہیں آپس میں لڑانے کی سازش ہے۔
مایاوتی نے لکھا انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف دلت مخالف ہے بلکہ سخت ریزرویشن مخالف فیصلہ ہے۔بی ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کا ہریانہ حکومت کو ایسا کرنے سے روکنے کے لیے آگے نہ آنا، یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ کانگریس کی طرح بی جے پی بھی ریزرویشن کو پہلے غیر فعال اور غیر مؤ ثر بنانے اور آخر کار اسے ختم کرنے کی سازش میں ہے۔ عائد کیا جاتا ہے، جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی اس کی سخت مخالف ہے۔سابق وزیر اعلی مایاوتی نے کہاکہ درحقیقت، بی ایس پی ذات پرست جماعتوں کے ذریعہ ایس سی-ایس ٹی اور او بی سی سماج میںتقسیم کرو اور راج کرو اور ان کی ریزرویشن مخالف سازشوں وغیرہ کیخلاف جدوجہد کا نام ہے۔
ان طبقات کو منظم اور متحد کرنے اور انہیں حکمران طبقہ بنانے کی ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہریانہ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں گردے کی سنگین بیماری میں مبتلا مریضوں کو مفت ڈائلیسس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گردے کی بیماری میں مبتلا مریضوں سے متعلق فیصلے کی فائل پر سب سے پہلے دستخط کیے تھے۔ یہ وعدہ ہم نے الیکشن میں بھی کیا تھا۔ ڈائیلاسز پر ماہانہ 20,000 سے 25,000 روپے کا خرچ آتا ہے لیکن اب اسے ہریانہ حکومت برداشت کرے گی۔