Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
the-house-of-naseeb-choudhary-accused-of-stabbing-in-rss-program-is-bulldozed

آرایس ایس کے پروگرام میں چاقو زنی کے ملزم نصیب چودھری کا گھر بلڈوز

Posted on 20-10-202420-10-2024 by Maqsood

آرایس ایس کے پروگرام میں چاقو زنی کے ملزم نصیب چودھری کا گھر بلڈوز

جے پور ، 20اکتوبر (ایجنسیز)

راجستھان میں بلڈوزر کی کارروائی دیکھی گئی، جہاں جے پور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ارکان پر چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم نصیب چودھری کیخلاف سخت کارروائی کی گئی ،( نصیب نام سے دھوکہ نہ کھائیں، نصیب کسی مسلم شخص کا نام نہیں ہے؛بلکہ غیر مسلم شخص کا نام ہے)۔ خبر کے مطابق اس کے گھر کو بلڈوزر سے زمین بوس کر دیا گیا۔

ایک مندر میں ایک مذہبی پروگرام کے دوران کچھ لوگوں کے حملے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے تعلق رکھنے والے دس افراد زخمی ہو گئے تھے، جس دوران نصیب چودھری کی غیر قانونی تعمیر کے بہانے بلڈوزر چلاتے ہوئے جئے شری رام کے نعرے لگائے گئے تھے۔نصیب چودھری نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کھیر تقسیم پروگرام میں چاقو سے حملہ کیا تھا جس کے بعد جے ڈی اے نے ہفتہ کو مندر کے قریب غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کا نوٹس جاری کیا اور ملزم نصیب چودھری کے گھر پر نوٹس چسپاں کر دیا۔

اس کے بعد نوٹس کا جواب دینے کے بعد جے ڈی اے نے اتوار کو غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کر دیا۔اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے ایڈیشنل پولیس کمشنر راشٹردیپ نے بتایا کہ کل (جمعرات) ایک مندر میں جاگرن اور پرساد تقسیم کا پروگرام چل رہا تھا، جہاں کچھ لوگ پرامن طریقے سے پروگرام کا انعقاد کر رہے تھے۔ اس مندر کے ساتھ ہی نصیب چودھری نامی شخص کا خاندان رہتا ہے، جس کا کچھ سابقہ جرائم کا ریکارڈ بھی ہے۔ وہ اور اس کا بیٹا مندر پہنچے اور کچھ لوگوں پر چاقو اور لاٹھیوں سے حملہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کے دوران 6 افراد زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال لے جایا گیا اور ان دونوں کو گزشتہ رات (جمعرات کو) گرفتار کر لیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ اگر اس میں کوئی اور ملوث ہے تو اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ واقعہ میں کوئی فرقہ وارانہ تنازعہ نہیں ہے، کیوں کہ دونوں فریق ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہیں،تنازعہ اس وقت پیدا ہوتا ہے، جب فریقین میں سے کوئی ایک فریق کا تعلق اسلام سے ہو۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb