Skip to content
صدر بائیڈن کی امیگریشن پالیسی میں کیا اعلانات متوقع ہیں؟
واشنگٹن،18جون ( آئی این ایس انڈیا )
امریکی شہریوں سے شادی کرنے والے ایسے تارکین وطن کے لیے ملک بدری کا خطر ٹل جائے گا جن کے پاس قانونی دستاویز نہیں ہیں۔تقریباً چار لاکھ 90 ہزار میاں بیوی پرول اِن پلیس نامی پروگرام کے تحت ملک بدری سے بچنے کے لیے رجوع کرسکیں گے۔بائیڈن متوقع طور پر بچپن میں امریکہ آنے والے ڈیفرڈ ایکشن نامی پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کو ویزوں کا اہل بنانے کی پالیسی کا اعلان بھی کریں گے۔امریکہ کے صدر جو بائیڈن ایک نئی امیگریشن پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیں جس کے تحت امریکی شہریوں سے شادی کرنے والے ایسے تارکینِ وطن کے لیے ملک بدری کا خطر ٹل جائے گا جن کے پاس قانونی دستاویز نہیں ہیں۔اس پالیسی کو، جس کا اعلان آج کیا جارہا ہے، امریکہ میں صدارتی انتخاب کے سال کا ایک جارحانہ امیگریشن اقدام سمجھا جارہا ہے جسے بہت سے ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے۔خبر کے مطابق یہ پالیسی امریکی شہریوں کے تقریباً چار لاکھ 90 ہزار میاں بیوی پرول اِن پلیس نامی پروگرام کے تحت ملک بدری سے بچنے کے لیے رجوع کرسکیں گے۔اس پرگروام کے تحت ایسے لوگ جو قانونی دستاویز کے بغیر امریکہ میں کم از کم 10 سال سے مقیم ہیں انہیں ورک پرمٹ جاری کیا جا سکے گا۔واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے قریب واقع امیگرینٹ فوڈز ریسٹورنٹ امریکی امیگرنٹ کمیونٹیز کے قانونی اور سماجی مسائل کے حل کا ایک پلیٹ فارم بھی ہے۔اے پی نے اس پیش رفت سے آگاہ تین افراد کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر بائیڈن وائٹ ہاوس میں سابق صدر باراک اوباما کے دور کے اس پروگرام کا جشن منانے کے لیے ایک تقریب کی میزبانی کریں گے جس کے تحت نوجوان غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک بدری سے تحفظ کی پیش کش کی گئی تھی۔اس کے بعد بائیڈن نئی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ تاہم، وائٹ ہاؤس نے پیر کو متوقع اعلان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ایسے خاندان جو بائیڈن کے اقدامات سے ممکنہ طور پر فائدہ اٹھائیں گے وائٹ ہاؤس کی تقریب میں متوقع طور پر شرکت کریں گے۔اگرچہ وائٹ ہاوس نے امریکہ کی میکسیکو کی سرحد پر پناہ گزینوں کی درخواستوں کے عمل کو محدود کرنے کا اقدام اٹھایا تھا لیکن امریکہ میں موجود ایسے تارکین وطن کے حق میں اس نئی پالیسی کا فیصلہ کیا ہے جو انہیں قانونی دستاویز نہ ہونے کی صورت میں ملک بدری سے بچائے گا۔اس پالیسی سے مستفید ہونے والے تارکین وطن مستقل رہائش اور بالآخر امریکی شہریت کے لیے بھی درخواست دینے کے اہل ہو سکیں گے۔بائیڈن نے چار جون کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں عندیہ دیا تھا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں امیگریشن سسٹم کو مزید منصفانہ بنانے کے لیے اقدامات اٹھائیں
Like this:
Like Loading...