بائیڈن کو لبنان میں جنگ بندی کی شرائط سے مطلع کر دیا ہے: اسرائیل
مقبوضہ بیت المقدس، 21کتوبر (آئی این ایس انڈیا )
لبنان کے مختلف علاقوں خاص طور پر جنوب، وادی بقاع اور بیروت کے جنوبی مضافات میں پرتشدد حملے جاری ہیں۔ دوسری طرف امریکی ثالث آموس ہاکسٹین آج پیر کو لبنان کے دارالحکومت لبنان پہنچے ہیں تاکہ حکام سے بات چیت کرنے کی کوشش کی جا سکے اور تنازعیکا سفارتی حل تلاش کرکے جنگ بندی کی راہ ہموارکی جا سکے۔باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکومت نے لبنان میں سفارتی حل کے لیے اپنی شرائط امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے حوالے کر دی ہیں۔
اسرائیلی دستاویز میں شامل ان شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کو لبنان کی فضائی حدود میں کام کرنے کی آزادی حاصل ہوگی۔ایکسیس ویب سائٹ کی پیر کو شائع کردہ رپورٹ کے مطابق تل ابیب نے یہ بھی شرط رکھی کہ اس کی افواج کو جنوبی لبنان میں نقل وحرکت کی آزادی ہوگی تاکہ حزب اللہ کو اپنا فوجی ڈھانچہ تعمیر نہیں کرنے سے روکا جا سکے۔اس کے علاوہ ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن لبنانی فوج کو جنوب میں تعینات کرنے پر زور دے رہا ہے۔
اس نے مزید کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقوں میں 8000 فوجی تعینات کرنا چاہتا ہے۔تاہم امریکی عہدیدار نے لبنانی فریق کے ان شرائط کے معاہدے کو مسترد کردیا۔نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے العربیہ/الحدث کو اتوار کی شام دئیے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ ریاست دریائے لیطانی کے جنوب میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔دریں اثنا پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے کل شام ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ قرارداد 1701 کو نافذ کرنے کے لیے تمام لبنانیوں میں ایک نادر اتفاق رائے ہے۔
جس کے نتیجے میں جنوب میں فوج کی تعیناتی اور یونیفل فورسز کومستحکم کیا جا سکتا ہے۔گذشتہ ستمبر سے اسرائیل نے لبنان کے کئی علاقوں پر بمباری میں اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے،لیکن بمباری بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ، جنوبی لبنان، بقاع، کوہ لبنان کے دیگر علاقوں اور شمال کے ساتھ ساتھ دارالحکومت بیروت میں بھی بمباری جاری ہے۔اس اکتوبر کے اوائل میں اسرائیلی افواج نے اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر ایک محدود زمینی آپریشن شروع کیا جس میں اسرائیلی فوج لبنان کے اندر گھس گئی ہے۔
اسرائیل حزب اللہ کو دریائے لیطانی کی دوسری جانب شمال کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے، تاکہ سرحد پر عسکریت پسندوں سے پاک ایک قسم کا بفر زون بنایا جا سکے۔ اس کے نتیجے میں شمالی اسرائیل میں جنگ کے دوران بے گھر ہونے والے آباد کاروں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے گی۔جبکہ حزب اللہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس نے نبیہ بری کو اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی خاطر کوششیں جاری رکھنے کا اختیار دیا ہے۔جب کہ ایوان کے اسپیکر نے اس بات کی تصدیق کی کہ حزب اللہ نے قرارداد 1701 کو نافذ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ قرارداد 2006ء میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی بنیاد بنی تھی۔