Skip to content
خالصتانیوں اور دہشت گردوں کے کینیڈین انٹیلی جنس سے گہرے روابط:ہائی کمشنر سنجے ورما
نئی دہلی ، 21کتوبر (ایجنسیز)
کینیڈا میں بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما نے وطن واپسی سے قبل بڑا الزام لگا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالصتانی انتہا پسند اور دہشت گرد کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس سروس کا بڑا اثاثہ ہیں۔ کینیڈا کے سی ٹی وی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں سنجے ورما نے کینیڈا کی حکومت پر خالصتانی انتہا پسندوں کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔ سنجے ورما نے کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں کی ہر وقت حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا الزام ہے، میں یہ بھی جانتا ہوں کہ ان میں سے کچھ خالصتانی انتہا پسند اور دہشت گرد سی ایس آئی ایس کے گہرے اثاثے ہیں، اس کے باوجود میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کر رہا۔سنجے ورما نے کہا کہ کینیڈین حکومت کو ان کے خدشات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ”ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ کینیڈا کی اس وقت کی حکومت، اس وقت کی حکومت ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی کرنے کی بجائے جو ہندوستانی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، میرے بنیادی خدشات کو مخلصانہ طور پر سمجھے۔ ہندوستان میں کیا ہوگا اس کا فیصلہ ہندوستانی شہری کریں گے۔ یہ خالصتانی انتہا پسند ہندوستانی شہری نہیں ہیں، یہ کینیڈا کے شہری ہیں اور کسی بھی ملک کو اپنے شہریوں کو کسی دوسرے ملک کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔سفیر نے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے سلسلے میں اوٹاوا کی طرف سے ان پر لگائے گئے تمام الزامات کی بھی تردید کی۔
ٹروڈو حکومت کے الزامات پر سنجے ورما نے کہا،‘‘کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ یہ سیاسی طور پر محرک ہے۔ مجھے دیکھنے دو کہ وہ (وزیر خارجہ میلانیا جوئے) کن ٹھوس ثبوتوں کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔ جہاں تک میرا تعلق ہے، وہ سیاسی بات کر رہی ہے۔ ہندوستان کے ہائی کمشنر کی حیثیت سے میں نے کبھی ایسا کچھ نہیں کیا۔ ”کینیڈا میں خالصتان کے حامی عناصر کی نگرانی قومی مفاد کا معاملہ ہے اور ان کی ٹیم کھلے ذرائع سے معلومات اکٹھی کرتی ہے۔سنجے ورما نے کہا کہ ہم اخبارات پڑھتے ہیں، ان کے بیانات پڑھتے ہیں، چونکہ ہم پنجابی سمجھتے ہیں، ہم ان کی سوشل میڈیا پوسٹس پڑھتے ہیں اور وہاں سے نتیجہ اخذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں اس وقت تناؤ آیا جب کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ سال کینیڈین پارلیمنٹ میں الزام لگایا کہ نجار کے قتل میں ہندوستان کا ہاتھ ہے۔بھارت نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں مضحکہ خیز قرار دیا ہے اور کینیڈا پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے ملک میں انتہا پسند اور بھارت مخالف عناصر کو جگہ دے رہا ہے۔ خالصتانی ہردیپ سنگھ ننجر کو ہندوستان کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔ انہیں گزشتہ سال جون میں سرے کے ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
Like this:
Like Loading...