Skip to content
مصنوعی ذہانت سے ایمس کے مریضوں کی جان بچانے میں ملے گی مدد
نئی دہلی، 18جون ( آئی این ایس انڈیا)
ایمس اور دہلی آئی آئی ٹی کا مصنوعی ذہانت (اے آئی) پیشین گوئی ماڈل سینے اور پیٹ کی سرجری کے بعد مریضوں میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ان سنگین سرجریوں کے بعد، مریضوں کے بعد آپریٹو پلمونری پیچیدگیاں پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ کئی بار مریض نارمل نظر آتا ہے لیکن بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال سنگین ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ ٹیکنالوجی مریض کے خون کی رپورٹ، کلینیکل رپورٹ، میڈیکل ہسٹری اور دیگر کا تجزیہ کرے گی اور 24 سے 48 گھنٹے پہلے ڈاکٹر کو مطلع کرے گی۔تشخیص کی بنیاد پر، مریض کو ضرورت کے مطابق وقت سے پہلے آئی سی یو یا وینٹی لیٹر سپورٹ، فزیو تھراپی، علاج میں تبدیلی یا خصوصی علاج سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹ اور سینے کی سرجری سنگین زمرے میں آتی ہے۔ مریض کو سرجری کے بعد پی پی سی ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات مریض کی حالت انتہائی سنگین ہو جاتی ہے اور اسے بچانا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ ماڈل ایسے مریضوں کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ایمس کے اینستھیزیا ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر سووک میترا نے کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی کے ڈاکٹر امیت مہندرتا کے ساتھ مل کر نازک نگہداشت اور ہنگامی دیکھ بھال کے لیے ایک اے آئی پیشین گوئی ماڈل تیار کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں اس ماڈل کا 450 مریضوں پر تجربہ کیا گیا۔
ان مریضوں کے سینے اور پیٹ کی سرجری ہوئی تھی۔ ابتدائی نتائج بہتر رہے ہیں۔ اس کی مدد سے مریض کی حالت کی خرابی کا پہلے سے اندازہ لگانے میں بہت مدد ملی۔اب اس کے تجزیے کی بنیاد پر ایک مطالعہ کیا جا رہا ہے جو جلد شائع کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ماڈل کو مزید اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اس کا مستقبل میں مزید 500 مریضوں پر تجربہ کیا جائے گا تاکہ کسی بھی غلطی کے امکان کو ختم کیا جا سکے۔ فی الحال اس ماڈل کی مدد سے مریضوں کی تشخیص آسان ہو گئی ہے۔ نیز ایسا ہونے کے بعد مریض کی حالت سنگین ہونے سے بچ جائے گی۔ڈاکٹر مترا نے کہا کہ اے آئی ماڈل کو اپ ڈیٹ کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ فی الحال یہ ماڈل 450 مریضوں پر آزمایا جا چکا ہے۔
Like this:
Like Loading...