Skip to content
مقتول ایم پی عتیق احمد کے بیٹے عمراحمد کو ملی ضمانت، مگر جیل میں ہی رہنا ہوگا
لکھنؤ ، 25اکتوبر (ایجنسیز)
مقتول سابق ایم پی معروف باہو بلی عتیق احمد کا بیٹا عمر احمد منی لانڈرنگ کیس میں جمعرات کو ای ڈی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوا۔جس کے بعد عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی۔ تاہم، عمر کو ابھی جیل سے رہا نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ اس کیخلاف کئی اور مقدمات بھی چل رہے ہیں۔ عمر کے وکیل عامر نقوی نے ای ڈی کی عدالت میں ضمانت کے لیے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کی جانب سے جن مقدمات میں درخواست گزار کو ملزم بنایا گیا ہے، ان میں چھ ماہ تک قید کی سزا کا انتظام ہے، جب کہ ملزم جیل میں ہے۔اس لیے اسے ضمانت دی جائے۔
عمر احمد اس وقت لکھنؤ جیل میں بند ہیں۔ جمعرات کو عمر کو دو مقدمات میں پیش کیا گیا۔ یہ معاملات ای ڈی کے ساتھ دیوریا واقعہ سے متعلق ہیں۔ انہیں جمعرات کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے عمر پر تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا۔ ای ڈی کے بعد انہیں دیوریا کے تاجر موہت جیسوال کے اغوا کیس میں بھی پیش کیا گیا جہاں کیس کی سماعت نہیں ہو سکی۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 6 نومبر کو ہوگی۔
اس کیس میں تاریخ مقرر ہونے کے بعد انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔دراصل لکھنؤ کے تاجر موہت جیسوال نے 28 دسمبر 2018 کو کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ عتیق احمد، جو اس وقت دیوریا جیل میں بند تھے، نے گومتی نگر میں واقع اپنے دفتر سے خود کو اغوا کر لیا تھا۔
بعد میں اسے دیوریا جیل لایا گیا جہاں اس کی پٹائی کی گئی۔اس دوران عتیق احمد، اس کے بیٹے عمر اور گرفن نامی ملزم نے اس پر سادہ کاغذ پر دستخط کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، جب اس نے انکار کیا تو اسے پستول اور راڈ سے مارا پیٹا۔ اس معاملہ میں اس کیخلاف حملہ اور منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Like this:
Like Loading...