Skip to content
گیانواپی مسجد کے مکمل اے ایس آئی سروے کیلئے ہندوفریق کی عرضی خارج
وارانسی ، 25اکتوبر (ایجنسیز)
گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو وارانسی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ہندو فریق کی گیانواپی احاطہ کے مکمل اے ایس آئی سروے کی اپیل کو خارج کر دیا ہے۔ ہندو فریق کے وکیل، ایڈوکیٹ وجے شنکر رستوگی نے کہا کہ عدالت نے اے ایس آئی کے ذریعے پورے گیان واپی احاطہ کے ایک اضافی سروے کے لیے ہماری درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ ہم اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔ ایڈوکیٹ وجے شنکر رستوگی نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اصولوں اور حقائق کیخلاف ہے۔
میں اس سے ناراض ہوں اور اعلیٰ عدالت میں جا کر اسے چیلنج کروں گا۔۔8 اپریل 2021 کے حکم کے مطابق، اے ایس آئی سروے کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی کی تقرری کی جائے گی، جس میں ایک شخص اقلیتی برادری کا ہو گا اور ان سب کو اے ایس آئی کا سروے کرنا تھا۔ عدالت نے تصدیق کی تھی کہ سروے اس حکم (8.4.2021) کے مطابق نہیں تھا، ہم فوری طور پر ہائی کورٹ جائیں گے۔ہندو فریق کے ایک اور وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ سول کورٹ نے مسترد کر دیا ہے اور حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
ہم اس حکم کے خلاف نظر ثانی کے لیے ضلعی عدالت جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ، تقریباً تمام علاقوں کا اے ایس آئی کا سروے مکمل ہے لیکن ایک سروے کچھ جگہوں پر جہاں مشینیں نہیں پہنچ سکیں وہ باقی ہیں، اس لیے ایک اضافی سروے کا مطالبہ کیا گیا۔ سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ، ہم سول کورٹ جائیں گے اور سروے ہو جائے گا، ہم ہر سروے کو یقینی بنائیں گے۔ یہاں ڈسٹرکٹ کورٹ ہے، ہائی کورٹ ہے، تمام راستے ابھی کھلے ہیں۔
Like this:
Like Loading...