Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
chullu bhar pani me

ظریفانہ: چلو بھر پانی میں ’شاہی اسنان‘

Posted on 25-10-2024 by Maqsood

ظریفانہ: چلو بھر پانی میں ’شاہی اسنان‘

 

ازقلم:ڈاکٹر سلیم خان

 

مہنت للن نے کلن سادھو سے کہا بھیا لاو جلیبی کھلاو ہم نے اکھاڑہ پریشدمیں کمبھ میلے کے حوالے سے بڑے انقلابی فیصلے کیے ہیں۔
کلن نے خوش ہوکر سوال کیا کہ اچھا تو کیا اس بار مادر زاد برہنہ ناگا بابا لباس پہن کر ڈبکی لگائیں گے؟
للن کا موڈ خراب ہوگیا ۔ وہ بولا یہ کیا بکواس کررہے ہو؟ یہ تو ہماری صدیوں پرانی روایت ہے۔ تمہارے گوبر بھرے دماغ میں یہ خیال کیسے آگیا؟
کلن نے بگڑ کر کہا میرے دماغ میں گئو ماتا کا پوتر گوبر بھرا ہوا ہے۔ آپ اس کی تضحیک نہیں کرسکتے ۔ میں یوگی بابا سے شکایت کردوں گا کیا سمجھے؟
اچھا خیر گوبر کی بات پر گوبر ڈالو اور یہ بتاو کہ اتنی بری بات تم نے کیونکر سوچی ؟
وہ کیا ہے کہ پچھلے کمبھ میلے کے وقت میں نےاپنے ایک امیر کبیر چیلے کو وہاں چلنے کی دعوت دی تو اس نے کاروبار کا بہانہ بناکر معذرت کرلی۔
للن بولا جی ہاں کل یُگ میں اپنے سارے شاگرد مادہ پرست ہوگئے ہیں ۔ ان کو میلے ٹھیلے میں دلچسپی نہیں رہی ۔ سناتن دھرم خطرے میں ہے۔
جی ہاں لیکن چونکہ میں اس کے ساتھ ہوائی جہاز میں سفر کا خواہشمند تھا اس لیے اصرار کرنے لگا۔
یار یہ تو بڑا اچھا آئیڈیا ہے۔ اس کے ساتھ ہوائی جہاز میں جاتے تو پانچ ستارہ ہوٹل کے اندر رہنے کا بھی بندوبست ہوجاتا اور پھر شاندار گاڑی ۰۰۰
اسی لالچ میں زور دیا تو وہ بولا میری بیوی دھرم کرم کو بہت مانتی ہے۔ تم چاہو تو کواسے کمبھ میلہ لے جاو۔ اس کے پوجا پاٹ سے منافع بڑھے گا۔
ارے یار یہ اچھا ہے آم کے آم گٹھلیوں کے دام ۔ کمبھ میں جائے بغیر کاروبار میں برکت کا اہتمام ۔ تمہارا چیلا تو بڑا ذہین نکلا ۔
ہاں یار مگر اس کی بیوی مہا بیوقوف نکلی اور میرے سارے منصوبے پر خاک ڈال دی ۔
للن نے پوچھا وہ کیسے؟
کلن بولاا س مورکھ عورت نے کہا اسے ناگا سادھووں سے حیا آتی ہے اس لیے کسی ایسے میلے میں نہیں جاسکتی جہا ں کوئی ننگ دھڑنگ گھوم رہا ہو۔
تم نے ایسی عورت کو احمق کہا جس نے نہایت معقول بات کہی ۔ تمہاری کھوپڑی میں واقعی گوبر بھرا ہےجو الٹا سوچتے ہو۔
اچھا خیرتم یہ تو بتاو کہ اکھاڑہ پریشد نے کون سے انقلابی فیصلے کیے؟
للن نے کہا بھیا ہم نے شاہی اسنان کا نام بدل کر راج سی اسنان رکھ دیا ۔
یار صرف نام ہی تو تبدیل کیا اگر کام بھی بدلتے تو میں اس بار اپنے چیلے کی بیوی کو کمبھ میلے میں چلنے کے لیے تیار کرلیتا۔
یار تم سادھو ہوکر بھی اتنے خودغرض بنے ہوئے ہو کہ تمہیں اس انقلابی فیصلے پر کوئی فخر نہیں ہوتا ۔
چلو مان لیا لیکن ڈبکی ہی تو لگانی ہے اس کو شاہی اسنان کہو یا راج سی۔ نام بدلنے سے گنگا کا آلودہ پانی صاف تھوڑی نا ہوجائے گامگر اس کی وجہ کیا ہے؟
ارے بھائی شاہی لفظ اردو زبان کا ہے ۔ وہ اصطلاح مغل غلامی کی علامت تھی ۔
اچھا تو آزادی کے 76 سال بعد یہ خیال آیا جبکہ اس بیچ 16سالوں تک خود ہماری حکومت بھی کیا کمبھ کرن کی نیند سو رہی تھی۔
ارے کلن ہم تو رام بھگت ہیں اور تم نے راون کے بھائی کمبھ کرن سے ہمارا موازنہ کیسے کردیا؟ یہ تو مہا پاپ ہے۔
اچھا راون کے بھائی وِ بھیشن کی مدد سے اس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنا پونیہ (ثواب) ہے اورکمبھ کرن کی بے ضرر نیند سونا گناہ کیسے ہوگیا؟
للن بگڑ کر بولا ہم نے غلامی کا کلنک اپنی پیشانی سے مٹا دیا ہے اور تم بال کی کھال نکالنے لگےآج تمہیں چلم کا دم نہیں ملا کیا؟
کلن نے سوال کیا اچھا یہ بتاو کہ کیا کمبھ میلے میں بالو شاہی نامی مٹھائی بالو راجسی کے نام سے بکے گی؟
یار تم بار بار بہک رہے ہو، ایک کام کرو کہ چلم کے دوچار دم لگا کر آو ۔ تمہیں نہیں معلوم یہ اردو زبان کا لفظ ہے جو مغلوں کی زبان تھی۔
ارے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ مغل بھی ہندوستانی ہوگئے تھے اور یہ زبان تو ہندوستان ہی میں پیدا ہوئی ،پلی بڑھی۔
جی ہاں مگر اس کے ڈی این اے میں فارسی زبان شامل ہے جو ایران سے آئی ہے۔
اچھا اور اپنی سمرتی ملہوترا نے زوبن ایرانی سے شادی کرکے غلامی کی علامت کیوں اوڑھ لی ۔ اس کو کوئی ہندو شوہر کیوں نہیں ملا؟
للن بولا ارے بھائی وہ کیا ہے کہ اس کو ہندو سنسکار نہیں ملے اس لیے پیر پھسل گیا ۔ اب چھوڑو بیچاری ویسے ہی الیکشن ہار چکی ہے ۔
کیسے چھوڑیں؟ اس کی ماں جن سنگھ میں تھی دادا آر ایس ایس میں تھے تو ہندو سنسکار کیوں نہیں ملے؟
وہ ایسا ہے نا کہ سمرتی کی تعلیم عیسائی اسکول میں ہوئی وہیں اس کے سنسکار بگڑ گئے ۔ اسی لیے ہم تمام مشنری اسکولس کو بند کرنا چاہتے ہیں۔
وہ تو ٹھیک ہے مگر دہلی کے اندر اتنے سارے سرسوتی ودیالیہ کو چھوڑ کر ان کی ماں شیبانی باگچی نےاپنی بیٹی کو سینٹ اوکزلم اسکول میں کیوں ڈالا؟
للن بگڑ کر بولا یار یہ سب مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہو؟ جاو سمرتی یا اس کی ماں سے پوچھو ۔ اس میں میری یا پردھان جی کی غلطی ؟
اچھا یہ بتاوکہ پردھان جی نے اسے مرکزی وزیر کیوں بنادیا اور اس سے پہلے نام میں سے غلامی کی نشانی یعنی ایرانی کیوں نہیں ہٹوایا؟
جی ہاں وہ تو سب ٹھیک ہے سیاست میں جو ہوا سو ہوا مگرہم نے اپنے دھرم کرم سے مغلوں کا نام و نشان مٹانے کا عزم کرلیا ہے۔
کلن نے پوچھا مگر اتنے سالوں کے بعد اکھاڑہ پریشد کو غلامی کا احساس کیوں ہوا؟ اور اس کو مٹانے کا خیال کیوں آیا؟
تم بہت بھولے سادھو ہو۔ ہمارے ہندو ہردیہ سمراٹ پردھان جی نے اس کا احساس دلایا اور یوگی جی کی وجہ سے اسے مٹانے کا خیال آیا۔
اچھا اگر ایسا ہے تو پردھان جی نے امیت شاہ کو وزیر داخلہ کیوں بنا دیا ؟ وہاں بھی تو غلامی کی نشانی ’شاہ‘ موجود ہے۔
ارے بھیا اب بیچارے امیت شاہ اپنا نام تھوڑی نا بدل سکتے ہیں۔ یہ ان کی مجبوری ہے۔
کیوں نہیں بدل سکتے ۔ سادھو بننے سے پہلے میرا نام خونخوار سنگھ تھا اب میں نے کلن سادھو رکھ لیا ۔نام کے بدل جانےسے کیا فرق پڑتا ہے؟
للن بولا؟ بھیا تم دہلی کیوں پہنچ گئے ۔ کمبھ میلہ اترپردیش میں ہورہا ہے یہاں یوگی ادیتیہ ناتھ کا راج ہے ۔ ان کی بات کرو۔
ارے بھیا یوگی نے بھی تو وزارت زراعت کا قلمدان سوریہ پرتاپ شاہی کو دے رکھا ہے۔ وہ اسے سوریہ پرتاپ راجسی کیوں نہیں کہتے؟
تم پھر نام کے چکر میں پڑ گئے ۔ ارے سادھو اپنا نام بدلتے ہیں مگر سیاستداں ایسا نہیں کرسکتے ۔
کیوں نہیں کرسکتے؟ کیا یوگی سیاستداں نہیں ہیں؟ وہ اجے موہن بشٹ سے یوگی ادیتیہ ناتھ بن گئے تو سوریہ پرتاپ کیوں نہیں بدل سکتے ؟
ارے بھیا ہم اپنے کمبھ میلے کے اندر غلامی کی نشانی اردو کا خاتمہ کررہے ہیں اور بار باردھرم کو چھوڑ کر سیاست میں چلے جاتے ہو ۔
اچھا مہنت جی یہ بتاو کہ کمبھ میلے کے اندر چلنے والی نوٹ پر اردو میں لکھا ہوگا یا نہیں ؟ سرکار سے بغیر اردو میلے کے لیے بلا اردو نوٹ چھپوائیے ۔
یار یہ تو ناممکن ہے مگر میلے میں نوٹ کے بجائے آن لائن ادائیگی کریں گے ۔
اچھا انگریزی کا آن لائن توعیسائیوں کی غلامی ہے ۔ اس میں جی پے سے لے کر بھیم تک سب انگریزی کے ہندسے لکھتے ہیں ۔ ان کا کیا ہوگا ؟
للن بولا دیکھو کلن تم بھی سیاست سے نکلے تو مال کے مایا جال میں پھنس گئے ۔ ہم نے آدھار کا رڈ لازمی کردیا ہے کوئی غیر ہندو وہاں نہیں آسکے گا۔
مہنت جی کارڈ بھی انگریزی ہے اور کیا اس پر نام اور نمبر انگلش میں نہیں لکھا ہوگا؟ لیکن اس نوٹنکی کا فائدہ کیا ہے؟
ارے بھائی تم اتنا بھی نہیں جانتے۔ ہم نہیں چاہتے کہ مسلمان وہاں آکر کوئی چیز بیچیں ۔ اسی لیے یہ شرط لگائی گئی ہے ۔
کلن نے سوال کیا لیکن مہنت جی ہم تو دوکاندار کو نہیں سامان خریدتے ہیں ۔ دوکان میں بکنے والا سامان تو ہندو یا مسلمان نہیں ہوتا ۔
ہاں مگر وہ مسلمان کے چھونے سے ناپاک ہوجاتا ہے۔
اچھا تو کیا مسلمانوں کے باغ سے پھل ، کھیت کا اناج اور سبزی بھی نہیں خریدیں گے ؟ اس کو بھی تو وہ چھوکر ناپاک کردیتے ہیں ؟
ارے بھائی تم بہت دور نکل جاتے ہو ۔ مال کہاں سے آیا اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں ۔ ہمارے سامنے والا تو بیچنے والا ہے۔
کلن نے پوچھا لیکن اس بیچنے والے کو بھی تو کوئی فروخت کرتا ہے۔ کیاہماری زمین پر قبضہ کرنے والے چین کا مال میلے میں بکے تو پوتر ہوجاتا ہے؟
للن بولا تم جلیبی کھلانے سے بچنے کے لیے بات کا بتنگڑ بنا رہے ہو۔ مجھے تمہاری جلیبی نہیں کھانی یہاں سے جاو اور میرا پیچھا چھوڑو۔
کلن نے کہا مہنت جی سن لیجیے میں ہمیشہ کے لیے جا رہا ہوں ۔ آپ کا شکریہ کہ میری آنکھ کھول دی ۔ میں کمبھ میلے میں بھی نہیں آوں گا ۔
کیا بکتے ہو کلن سادھو۔ وہاں دس دن میں ہم سال بھر کی کمائی کرلیتے ہیں تو کیا تم اس نادر موقع کو گنوا دو گے؟
جی ہاں مہنت جی جس ٹیکس سے یہ میلہ لگے گا اس میں مسلمانوں کا بھی حصہ ہے۔ اس ناپاک دولت سے منعقد ہونے والے میلے میں میرا کیا کام؟
کلن سادھو کا جواب سن مہنے للن نے کہا اچھا جاتے جاتے میرا افیونی حقہ دے جانا۔ بہت زور سے سر چکرا رہا ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb