Skip to content
بلنکن: غزہ جنگ بندی کے بغیر وطن واپسی، اب توجہ کس پر مرکوز ہے؟
نیویارک، 26اکتوبر (ایجنسیز)
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعے کے روز مشرق وسطیٰ کی شٹل ڈپلومیسی کا گیارھواں دور غزہ میں کسی جنگ بندی کے حصول کیے بغیر ختم کیا۔ لیکن مسلسل مایوسی کے بعد اس بار بلنکن ایک نئے طریقہ کار کی کوشش کررہے ہیں جس کا آغازیہ طے کرنا ہے کہ جنگ کے بعد کیا ہوگا؟اگست میں جب بلنکن نے آخری بار اسرائیل کا دورہ کیا تھا، تو کھلے عام پر کہا تھا کہ یہ امریکہ کے تجویز کردہ اس معاہدے کے لیے آخری موقع ہو سکتا ہے جو ایک عارضی جنگ بندی اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں پکڑے گئے یرغمالوں کو آزاد کرنے کی پیشکش کرتاہے۔
بلنکن نے کوشش جاری رکھی ہے اور جمعرات کو کلیدی ثالث قطر کے ساتھ اعلان کیا کہ مذاکرات کار جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے۔قطر میں، بلنکن نے کہا کہ وہ جنگ کے بعد کے لیے کوئی منصوبہ تیار کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ اسرائیل غزہ سے واپس جا سکے، تاکہ حماس اپنی تشکیل نو نہ کر سکے، اور تاکہ فلسطینی عوام اپنی زندگیوں کو دوبارہ تعمیر کر سکیں اور کسی فلسطینی قیادت کے تحت اپنے مستقبل کی تعمیر نو کر سکیں۔اس پورے سفر کے دوران، جو جمعے کو لندن میں عرب وزرا کے ساتھ ملاقاتوں پر ختم ہوا، انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ان ٹھوس تجاویز پر بات کی جو ہم غزہ میں سیکورٹی کے لیے، گورننس کے لئے اور تعمیر نو کے لیے تشکیل دیتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ ہر ملک کے لیے یہ فیصلہ کرنے کا لمحہ ہے کہ وہ غزہ کو جنگ سے امن کی طرف لے جانے میں کیا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔اسرائیل میں بلنکن نے کہا تھا کہ ملک نے حماس کو نیچا دکھا کر اور گزشتہ ہفتے گروپ کے رہنما یحییٰ سنوار کو ہلاک کر کے غزہ میں اپنے زیادہ تر اسٹریٹجک مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔حالیہ ہفتوں میں، بلنکن اور امریکی حکام لفظ جنگ بندی کے استعمال میں احتیاط برت رہے ہیں، اس کی بجائے مزید عمومی طور پر جنگ کے خاتمے اور یرغمالوں کی رہائی کے لیے کہہ رہے ہیں۔
ان کی گفتگو تیزی سے غزہ پر حکومت کرنے کے منصوبے پر مرکوز ہوئی ہے جس میں عسکریت پسند گروپ حماس کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے،جس نے 2007 سے غربت ذدہ اور گنجان آباد علاقے پر حکومت کی ہے۔مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی معاہدہ نہ ہو سکا تو اسرائیل کو یہ آپشن پیش کیا جائے کہ وہ فتح کا اعلان کرے اور خود ہی باہر نکل جائے۔
لیکن مستقبل کے بارے میں اعتماد کے ساتھ۔یحییٰ سنوار کی موت نے صدر جو بائیڈن کو،امریکی صدارتی انتخابات سے چند روز قبل،نجن میں ڈیموکریٹس اور ان کی امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس کو اسرائیل قابو میں رکھنے کے لیے خاطر خواہ کام نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، بلنکن کو مشرق وسطیٰ بھیجنے پر مجبور کیا۔
مقامی حکام کے مطابق غزہ کے شمال میں صرف چند ہفتوں کے دوران 770 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ہزاروں شہری پھنسے ہوئے ہیں۔سابق دوروں میں، بلنکن جنگ کو پھیلنے سے روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔لیکن اسرائیل نے گذشتہ ماہ لبنان میں ایک نئی کارروائی شروع کی، جس میں امریکہ اور فرانس کی جانب سے فوری جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود اس نے حماس کی اتحادی حزب اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں میں اضافہ کیاہے۔
Like this:
Like Loading...