Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
icc-lawyer-faces-sexual-harassment-allegation

آئی سی سی کے وکیل کو جنسی ہراسانی کے الزام کا سامنا

Posted on 27-10-202427-10-2024 by Maqsood

آئی سی سی کے وکیل کو جنسی ہراسانی کے الزام کا سامنا

دی ہیگ ؍لندن،27اکتوبر ( ایجنسیز)

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اعلیٰ ترین وکیل استغاثہ جب اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو پر غزہ میں حملوں کی وجہ سے جنگی جرائم کا الزام لگانے کا کہہ رہے تھے تو اُس وقت وہ درپردہ ذاتی بحران میں الجھے ہوئے تھے۔کریم خان پر الزام تھا کہ وہ ایک سال تک ان کے ساتھ کام کرنے والی خاتون کو جنسی تعلقات پر مجبور کرتے رہے۔ اور اس خاتون کی مرضی کے خلاف انہوں نے اسے چھوا بھی۔آئی سی سی کے وکیل نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی غلط کام کرنے کے ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔عالمی عدالت کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ یہ الزامات اسرائیلی انٹیلی جینس کی کریم خان کو بدنام کرنے کی مہم کا حصہ ہو سکتے ہیں۔

خاتون نے خبر رساں ادارے کی درخواست پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم ان کے قریبی ساتھیوں کا کہنا ہے کہ خاتون نے وہ واچ ڈاگ پر اعتماد نہیں کرتی تھیں اور یہ کہ انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ باہر سے ان الزامات کی تحقیقات کرائے۔آئی سی سی کے ایک اہلکار جنہیں اس بارے میں علم ہے، نے اے پی سے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کی۔یہ کوئی ایک ہی بار پیش آنے والا واقعہ نہیں تھا اور نہ باہیں ڈالنے کا کوئی واقع تھا جسے غلط سمجھا جاتا۔ یہ بار بار دہرائے جانے والا ایک پیٹرن تھا جسے کتنی دیر تک دہرایا گیا۔اے پی سے بات کرنے والے شخص نے خاتوں کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا۔

عدالت کی واچ ڈاگ نے اپنی تحقیقات میں کوئی غلط کام نہ پایا۔ تاہم واچ ڈاگ نے کریم خان سے کہا کہ وہ اس خاتون سے رابطہ کم سے کم کردیں اور اس معاملہ میں ملوث تمام لوگوں کے حقوق اور عدالت کی عزت کی حفاظت کریں۔واچ ڈاگ کی جانب سے تحقیقات کے ختم کرنے کے بعد عدالت نے اپنا کام جاری رکھا اور کچھ ہی روز بعد کریم خان نے نیتن یاہو، ان کے وزیرِ دفاع اور حماس کے رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی کوشش کی۔اس وقت تین ججوں پر مشتمل ایک پینل اس درخواست کا جائزہ لے رہا ہے۔امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی حکومت کو اس معاملے سے بالکل بے خبر رکھا گیا۔

امریکی صدر نے اسرائیل اور حماس پر مساوی الزام عائد کرنے کو اشتعال انگیز قرار دیا تھا۔الزامات کا اعلان کرتے ہوئے کریم خان نے کہا کہ بیرونی قوتیں ان کی تحقیقات کو ختم کرنے کے لیے مہم چلا رہی ہیں۔اس وقت کریم خان نے اصرار کیا کہ تحقیقات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے، ڈرانے دھمکانے یا نامناسب طور پر عدالت کے اہلکاروں پر اثرانداز ہونے کی تمام کوششیں فوری طور پر ختم کی جائیں۔کریم خان نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ انصاف کی راہ میں رکاوٹ حائل کرنے کی اپنے اختیارات کے مطابق تفتیش کریں گے۔اے پی نے کہا کہ اس کی خبر میں بیان کی گئی تفصیلات عدالت کی واچ ڈاگ کو دی گئی دستاویزات، عدالت کے آٹھ اہلکاروں اور خاتون کے قریب لوگوں کے انٹرویوز پر مبنی ہیں۔

اس معاملے پر تمام افراد نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے پی سے بات کی۔اے پی کو بتائے گئے الزامات کے مطابق کریم خان نے خاتون کو آئی سی سی کے کسی اور محکمے میں کام کرتے ہوئے دیکھا۔ کریم خان نے تنخواہ میں اضافے کے ساتھ خاتون کا اپنے دفتر میں ٹرانسفر کرا لیا۔ ان کے آپس میں ملنے کے دورانیے میں لندن میں ایک شام کے کھانیکے بعد مبینہ طور پر اضافہ ہوا۔ اس موقع پر خان نے مبینہ طور پر خاتون کا ہاتھ پکڑتے ہوئے اپنی شادی کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا۔اس کے بعد وہ خاتون سرکاری دوروں اور اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں میں شامل رہیں۔

دستاویزات کے مطابق ایک دورے کے دوران کریم خان نے مبینہ طور پر خاتون سے اپنے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں ہم بستری کا کہا اور اسے جنسی انداز میں چھوا۔ اس کے بعد وہ صبح ہونے سے قبل تین بجے خان اس کے کمرے پر دس منٹ تک دستک دیتے رہے۔ایک دورے سے واپسی پر خاتون نے اپنے دو ساتھیوں کو کریم خان کے رویے کے بارے میں آنسوؤں کے ساتھ بتایا۔ خاتون کو اس بات کا بہت غم تھا کہ وہ اس اہلکار کے خلاف کھڑی نہ ہو سکیں جس کی پہلے وہ تعریف کرتی تھی۔

خاتون کے دو ساتھیوں کو ان واقعات کے بارے میں علم ہونے سے بہت ہی دکھ ہوا کیوں کہ کریم خان نے ہمیشہ سے خواتین کے معاملے میں مثالی رویہ اپنایا تھا اور صنفی تشدد کے جرائم کے بہت مخالف تھے۔54سالہ کریم خان نے، جو شادی شدہ ہیں اور جن کے دو بچے ہیں، ایک بیان میں کہا کہ ان کے خلاف الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے اور یہ کہ ان کے تیس سالہ اسکینڈل سے پاک تحقیقاتی کام میں وہ ہمیشہ جنسی ہراسانی اور حقوق کی خلاف ورزی کے نشانہ بننے والوں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb