اسرائیل میں 37 افراد کو کچلنے کا واقعہ، ٹرک ڈرائیور کو شاید دل کا دورہ پڑا
مقبوضہ بیت المقدس، 28اکتوبر (ایجنسیز )
اسرائیلی حکام نے اتوار کی شام اس ٹرک کے بلیک بکس کی معلومات کا تجزیہ شروع کر دیا جس کا ڈرائیور اسرائیل میں لوگوں کچلنے کے مبینہ حملے میں ملوث رہا۔ یہ واقعہ تل ابیب کے شمال میں رامت ہشارون شہر میں فوجی اڈے گیلوت کے داخلی دروازے کے نزدیک پیش آیا۔ اس شہر میں موساد اور ملٹری انٹیلی جنس کے یونٹ 8200 کے دفاتر بھی واقع ہیں۔اسرائیلی ذمے داران نے یہ تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ واقعہ حادثہ تھا یا دانستہ طور پر کیا گیا۔ واقعے میں ایک ستر سالہ بوڑھا ہلاک ہو گیا جب کہ 36 افراد زخمی ہوئے۔
ان میں زیادہ تر ریٹائرڈ بینکر ہیں۔ زخمیوں میں 6 کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 5 کے زخم درمیانے اور بقیہ معمولی زخمی ہیں۔ٹرک کاڈرائیور فلسطینی ہے اور اس کا تعلق اسرائیل کے وسطی شہر ”قلنسوہ” سے ہے۔ ڈرائیور کا نام رامی نصر اللہ ہے اور وہ عمر کی چوتھی دہائی میں تھا۔اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق ڈرائیور کے اہل خانہ نے واقعے کے پیچھے کسی بھی دہشت گردی کے عوامل کی تردید کی ہے۔ ان کے مطابق رامی کا کچھ عرصہ پہلے بائی پاس آپریشن ہوا تھا اور وہ دل کے عارضے کا شکار تھا۔
اسرائیلی حکام نے رامی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے تل ابیب منتقل کر دی۔ پوسٹ مارٹم کا مقصد یہ پتا چلانا ہے کہ آیا ٹرک چلانے کے دوران میں رامی کو دل کا دورہ تو نہیں پڑا تھا جو حادثے کی وجہ بنا۔ واقعے کے بعد جائے وقوع سے گزرنے والے ایک اسرائیلی نے گولی مار کر رامی کو ہلاک کر دیا۔رامی کے بھائی محمود نصر اللہ کے مطابق ”جو کچھ ہوا وہ حملہ نہیں تھا۔
میرا بھائی صحت کے مسائل سے دوچار تھا۔ وہ ایک سادہ سا انسان تھا جو روزی کما کر اپنے گھر آ جاتا تھا۔ اس کا کسی اور چیز سے دور دور کا واسطہ نہیں تھا۔محمود کے خیال میں اس کا بھائی ٹرک چلانے کے دوران میں دل کے دورے کا شکار ہو گیا یا پھر کچھ اور مسئلہ ہو گیا۔ وہ شادی شدہ اور 5 بچوں کا باپ ہے۔بعد ازاں اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ رامی کے ریکارڈ میں ٹریفک کی 70 خلاف ورزیاں درج ہیں… اور پولیس تمام امکانات کا جائزہ لے رہی ہے۔