Skip to content
وقف ترمیمی بل: جے پی سی اجلاس میں پھر زبردست ہنگامہ آرائی
نئی دہلی، 28 اکتوبر( ایجنسیز)
دہلی وقف بورڈ کی پیش کش کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے اس کی صداقت پر سوال اٹھاتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن ممبر پارلیمنٹ کی جانب سے دلیل دی گئی کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی پہلے ہی جے پی سی کے صدر جگدمبیکا پال کو خط لکھ کر درخواست کیاکہ دہلی وقف بورڈ کی رپورٹ پر نوٹس نہ لیا جائے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وقف املاک کو لے کر دہلی وقف بورڈ کی رپورٹ میں کئی بے قاعدگیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ان الزامات پر حکمراں جماعت کے ممبر پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔
اس کے بعد اپوزیشن ممبر اسمبلی اجلاس سے واک آو?ٹ کر گئے۔ تاہم کچھ دیر بعد اپوزیشن ممبرز اسمبلی دوبارہ اجلاس میں شامل ہوگئے۔ پیر کو جے پی سی نے دہلی وقف بورڈ، ہریانہ وقف بورڈ، پنجاب وقف بورڈ، اتراکھنڈ وقف بورڈ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے سابق ججوں کے گروپوں سے ملاقات کی، اس پر تجاویز دینے کے لیے جسٹس اور وقف کرایہ دار کی بہبود کو کال کی۔ وقف ترمیمی ایکٹ کو بلایا گیا ہے۔ اب جے پی سی کی میٹنگ بھی 29 اکتوبر کو ہوگی۔
منگل کو جے پی سی کی میٹنگ میں مرکزی اقلیتی وزارت کے نمائندے ایک بار پھر وزارت کی جانب سے ایک اہم پریزنٹیشن دیں گے۔جے پی سی میٹنگ میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان مسلسل گرما گرم بحث جاری ہے۔ جہاں ایک طرف اپوزیشن ممبر پارلیمنٹ حکمراں جماعت کے ممبر پارلیمنٹ کے رویے پر سوالات اٹھا رہے ہیں وہیں دوسری طرف حکمراں جماعت کے ممبر اسمبلی اپوزیشن ارکان کے رویے پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
اس سے قبل 22 اکتوبر کو جے پی سی کی میٹنگ کے دوران ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے میٹنگ میں ہنگامہ آرائی کے درمیان میز پر رکھی شیشے کی پانی کی بوتل توڑ دی تھی۔ اس کی وجہ سے کلیان بنرجی کو بھی چوٹ لگی۔ اس کے بعد نہوں نے بوتل کے ٹوٹے ہوئے حصے چیئرمین کی طرف پھینکے۔ اسی دن، ٹی ایم سی ایم پی کلیان بنرجی کو جے پی سی میٹنگ میں اکثریت کی بنیاد پر ان کے رویے کے لیے ایک سیشن (ایک دن) کے لیے معطل کر دیا گیا۔
Like this:
Like Loading...