Skip to content
ذیشان صدیقی اور سلمان خان کو جان سے مارنے کی ملی پھر دھمکی
ممبئی،29اکتوبر (ایجنسیز)
بابا صدیقی کے بیٹے اور ایم ایل اے ذیشان صدیقی کو ایک بار پھر دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ یہ دھمکی آمیز کال باندرہ ایسٹ میں واقع ذیشان صدیقی کے تعلقات عامہ کے دفتر کے فون پر آئی ہے۔ فون پر شخص نے ذیشان صدیقی اور اداکار سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی اور رقم کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے اتر پردیش سے کال کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔اس معاملے میں دفتر کے ملازم ذیشان صدیقی کی شکایت کی بنیاد پر نرمل نگر پولس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تاہم جب معاملے کی جانچ کی گئی تو کال کرنے والا شخص نوئیڈا کا رہنے والا نکلا۔ ممبئی پولیس نے اسے نوئیڈا سے گرفتار کیا۔ اس کی عمر 20 سال ہے۔ ملزم کی شناخت گرفن خان کے نام سے ہوئی ہے۔ دھمکی آمیز کال جمعہ کی شام آئی۔یہ دھمکی ایسے وقت میں دی گئی ہے جب چند روز قبل بابا صدیقی کو ذیشان کے دفتر کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ بحث بھی شروع ہوئی کہ سلمان خان کے ساتھ قربت کی وجہ سے لارنس بشنوئی گینگ نے اس قتل کو انجام دیا۔ تاہم پولیس مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سلمان خان کو دھمکی دی گئی ہو۔ سلمان خان کے اپارٹمنٹ کے باہر گولیاں بھی چلائی گئیں، جس کے سلسلے میں ممبئی پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کرلیا اور سلمان خان کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔ اسی دوران بی بی سی سے حالیہ گفتگو میں ذیشان صدیقی نے کہا تھا کہ ان کے والد غریبوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے تھے اور اسی آواز کو دبانے کے لیے انھیں قتل کیا گیا۔
Like this:
Like Loading...