ایئر انڈیا کی پرواز میں کارتوس اور بارود برآمد، تفتیش شروع
نئی دہلی،2نومبر ( ایجنسیز)
دبئی سے دہلی آنے والی ایئر انڈیا کی پرواز نمبر اے آئی 916 میں کارتوس اور بارود ملنے کے بعد ہلچل مچ گئی۔ یہ واقعہ 27 اکتوبر کو پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ فلائٹ میں ایک سیٹ کے نیچے سے کارتوس اور بارود ملے تھے، ایئر انڈیا کے ملازمین کو فلائٹ میں معمول کی صفائی کے دوران کارتوس ملنے کے بعد آئی جی آئی اے پولیس نے آرمس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ جیسے ہی عملے کے ممبر نے جہاز میں کارتوس اور بارود دیکھا، انہوں نے فوری طور پر دیگر اہلکاروں کو اس کی اطلاع دی۔ فی الحال یہ پورا معاملہ زیر تفتیش ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل مختلف پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔اس واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد ایئر انڈیا نے بھی ایک بیان جاری کیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پرواز میں کارتوس اور بارود موجود ہونے کی اطلاع ملنے پر تمام مسافروں کو بحفاظت طیارے سے اتار لیا گیا۔ اس واقعہ میں کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔ ایئر انڈیا نے فوری طور پر ہوائی اڈے پولیس کو اس واقعے کی شکایت کی ہے۔ اعلیٰ حکام اب اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ملک میں اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر بم کی دھمکیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ گزشتہ جمعہ کو 27 پروازوں پر بم کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ انڈیگو، وسٹارا اور اسپائس جیٹ کی تقریباً 7 پروازوں میں بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ جبکہ ایئر انڈیا کی 6 پروازوں کو بھی ایسی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ گزشتہ 12 دنوں میں ہندوستانی ایئر لائنز کی 275 سے زائد پروازوں کو بم کی جعلی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر دھمکیاں سوشل میڈیا کے ذریعے دی گئیں۔
گزشتہ جمعرات کو 70 سے زائد پروازوں کو بموں کی دھمکی دی گئی تھی۔21 اکتوبر کو ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے کہا تھا کہ پروازوں پر بم کی دھمکیاں دینے والوں کے نام ‘نو فلائی لسٹ’ میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت ایوی ایشن سیکیورٹی رولز اور سول ایوی ایشن سیکیورٹی ایکٹ 1982 کے خلاف غیر قانونی ایکٹ کو دبانے میں ترمیم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی اس معاملے پر وزارت داخلہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
