Skip to content
میک گل یونیورسٹی:
فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات ختم
اوٹاوہ ،20جون ( آئی این ایس انڈیا )
کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات ختم کر دیے ہیں۔میک گل یونیورسٹی کے جنوبی سبزہ زار میں یہ مظاہرین پچھلے 50 دنوں سے موجود ہیں۔ میک گل یونیورسٹی انتظامیہ ان مظاہرین کیخلاف عدالتی کارروائی شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔میک گل کے صدر دیپ سینی نے کہا ‘مظاہرین نے کیمپ کو ختم کرنے سے انکار کیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے مظاہرین سے کہا تھا کہ وہ اپنے احتجاجی کیمپوں کو پر امن طریقے سے ختم کر دیں لیکن مظاہرین نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔
نیز مونٹریال میں قائم ادارے نے بھی طلبہ کو معافی کی شرط کے ساتھ احتجاجی کیمپ ختم کرنے کی پیشکش کی تھی۔سینی نے ای میل میں لکھا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ ان مظاہرین کے ساتھ بات کرنے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ مظاہروں اور احتجاجی کیمپوں میں حصہ لینے والے ہر فرد کے خلاف پالیسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔سینی نے مزید لکھا میک گل ہرجانے کے طور پر قانونی کارروائی کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔
‘ خیال رہے میک گل یونیورسٹی ان مظاہرین کے خلاف جولائی میں عدالت جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف ہونے والے ان مظاہروں کے طلبہ نے 31 مئی کو اسرائیلی سلوان ایڈمز کی عطیہ کردہ عمارت کو نشانہ بنایا تھا۔ مظاہرین نے زیر تعمیر سپورٹس سائنس انسٹیٹیوٹ کی عمارت پر قبضہ کیا ہے۔ نیز مظاہرین ہے منتظمین نے کہا کہ اس سائٹ کو ختم کر دیں۔
جبکہ 6 جون کو ان مظاہرین نے انتظامیہ کے تیسری منزل پر واقع دفتر پر قبضہ کر لیا۔ نیز پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا۔سینی نے ای میل میں بعض دیگر واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھاکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے پتلے کو انتظامیہ کے گھروں پر بھی لٹکایا گیا۔ میک گل انتظامیہ مظاہرین کے خلاف کارروائی کرے گی۔
Like this:
Like Loading...