Skip to content
سیکورٹی ایجنسیوں کو دہشت گردانہ حملے کیخلاف کام کرنا چاہئے: عمرعبداللہ
سری نگر ،3نومبر (ایجنسیز)
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے سری نگر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ اس واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں جموں و کشمیر میں اس طرح کے کئی دہشت گردانہ واقعات سامنے آئے ہیں۔خیال رہے ک کل اتوار کو دہشت گردوں نے سری نگر کے اتوار بازار میں گرینیڈ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں کئی لوگوں کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جو اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اس حملے کے بارے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر لکھا کہ وادی میں گزشتہ چند دنوں میں دہشت گردانہ حملوں اور فوج کے ساتھ دہشت گردوں کے انکاؤنٹر کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔آج دہشت گردوں نے سری نگر میں معصوم لوگوں پر دستی بموں سے حملہ کیا ہے۔ یہ انتہائی پریشان کن ہے۔ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوئی وضاحت نہیں کی جا سکتی۔ میں محسوس کرتا ہوں کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو وہ سب کچھ کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کے حملے دوبارہ نہ ہوں۔ تاکہ لوگ وادی میں بغیر کسی خوف کے رہ سکیں۔
چند روز قبل ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھی وادی میں یکے بعد دیگرے ہو رہے دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ میرے خیال میں یہ حملے مقامی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی نیت سے کیے جا رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت کو ان حملوں کی آزادانہ تحقیقات کرنی چاہیے۔فاروق عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں کو مارنے کے بجائے انہیں پکڑ کر ان سے پوچھ گچھ کی جانی چاہئے کہ ان حملوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔
بعد میں بی جے پی نے بھی فاروق عبداللہ کے اس بیان پر اپنا رد عمل دیا۔اس ردعمل میں بی جے پی نے کہا تھا کہ فاروق عبداللہ کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد انہیں احساس ہو رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں بیرونی طاقتیں کس طرح سرگرم ہیں۔ ہم صرف فاروق عبداللہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ انہیں اور جموں و کشمیر کی حکومت کو مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ان طاقتوں کو ختم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔
Like this:
Like Loading...