Skip to content
اتراکھنڈمیں المناک بس حادثہ، کھائی بس گرنے سے 36 مسافر ہلاک.
وزیراعلیٰ دھامی کااظہارِ افسوس،حکام کو راحت اور بچاؤ کی تیز کارروائی کا حکم
الموڑا؍دہرا دون،4نومبر( ایجنسیز)
اتراکھنڈ کے الموڑہ میں ایک بڑا سڑک حادثہ پیش آیا ہے۔ یہاں مارچولا کے قریب ایک بس کھائی میں گر گئی، جس میں 36 لوگوں کی موت ہو گئی۔ایس ڈی آر ایف کی ٹیم راحت کے کام میں لگی ہوئی ہے۔ اس بس میں 50 سے زائد افراد سوار تھے۔اترا کھنڈ کے الموڑہ میں مارچولا کے نیچے بہنے والی رام گنگا ندی کی وادی پیر کی صبح چیخوں سے گونج اٹھی۔ خواتین، بچے، بوڑھے۔
ہر طرف چیخ و پکار۔ دیوالی کی خوشیاں صرف دو دن بعد ماتم میں بدل گئیں۔ پوڑی سے 42 بدقسمت مسافروں کو لے کر روانہ ہونے والی بس جو تہوار منانے کے بعد میٹرو کی طرف لوٹ رہی تھی، مارچولا میں گہری کھائی میں گر گئی۔ یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ جس نے بھی دیکھا وہ حیران رہ گیا۔ بس سڑک سے اچھل کر ایک چٹان سے ٹکرا گئی اور پھر لڑھک کر رام گنگا ندی میں پہنچ گئی۔
بس پتھر سے ٹکرانے کے بعد تباہ ہو گئی۔ کئی مسافر بس سے بچ کر ادھر ادھر جھاڑیوں میں جا گرے۔ کچھ بس کے ساتھ نیچے دریا میں گر گئے۔ مسافر کافی دیر تک تکلیف میں مبتلا رہے۔ کچھ دیر بعد مقامی لوگ مدد کے لیے پہنچ گئے۔ جس کے بعد امدادی ٹیمیں بھی مدد کے لیے پہنچ گئیں۔ لاشیں دریا سے نکال لی گئیں۔ بچوں اور خواتین کی مسخ شدہ لاشیں دیکھ کر امدادی کارکن بھی افسردہ ہوکر رہ گئے۔
چٹان سے ٹکرانے کی وجہ سے مسافر ادھر ادھر جھاڑیوں میں بکھر گئے۔ ایسے میں مسافروں کی تلاش کا کام اور بھی مشکل ہوتا جا رہا تھا۔ یہ واقعہ صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا۔ الموڑہ کے کپی گاؤں میں بس کھائی میں گر گئی ہے۔ جب یہ بس کھائی میں گری تو اس میں 45 سے 50 مسافر سوار تھے جب کہ یہ 42 سیٹر بس ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ بس گرنے کے بعد کچھ مسافر خود زخمی حالت میں بس سے باہر آئے۔
اس کے بعد انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو اطلاع دی جس کے بعد امدادی ٹیم فوراً پہنچی اور زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔ الموڑہ کے ایس ایس پی بھی موقع پر موجود ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں مقامی لوگ بھی مدد کر رہے ہیں۔بس حادثے پر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ الموڑہ ضلع کے مارچولا میں ہونے والے بدقسمت بس حادثے میں ہلاکتوں کے بارے میں انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔
ضلع انتظامیہ کو راحت اور بچاؤ کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جائے وقوعہ پر مقامی انتظامیہ اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں زخمیوں کو نکالنے اور علاج کے لیے قریبی صحت مرکز میں لے جانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر شدید زخمی مسافروں کو ایئرلفٹ کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ جب بس کوپی نامی جگہ سے گزر رہی تھی تو اس میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے۔ کچھ لوگ بس میں کھڑے سفر بھی کر رہے تھے۔ اس دوران بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جاگری۔ بس کھائی میں گرنے پر کچھ لوگ بھاگ کر بس سے باہر نکل آئے۔ ان لوگوں نے ہی بس کے کھائی میں گرنے کی اطلاع مقامی لوگوں کو دی۔
مقامی لوگوں سے اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر امدادی کام شروع کر دیا۔مقامی پولیس نے راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کو بھی بلایا ہے۔زخمیوں کو رام نگر اسپتال لایا جا رہا ہے۔ بس 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی جس کے باعث ریسکیو ٹیم کو زخمیوں کو مین روڈ تک لانے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
کچھ لوگوں کو پرائیویٹ گاڑیوں میں ہسپتال بھی پہنچایا گیا۔ ائیر ایمبولینسز کو بھی جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا ہے، تاکہ مزید سنگین افراد کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جا سکے۔ انتظامیہ نے جائے حادثہ کے آس پاس کے تمام اسپتالوں کو الرٹ موڈ پر رہنے کو کہا ہے۔
Like this:
Like Loading...