نیٹ یوجی امتحان تنازعہ: ہائی کورٹ میں سماعت پر سپریم کورٹ کا روک
نئی دہلی ،20جون ( آئی این ایس انڈیا )
سپریم کورٹ نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست پر متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ درخواست میں قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ (گریجویٹ)-2024 سے متعلق عرضیوں کو ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ان مقدمات میں ہائی کورٹ کے سامنے کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے پھر دہرایا کہ وہ کونسلنگ کے عمل کو نہیں روکے گی۔اسی وقت، سپریم کورٹ نے جمعرات کو نوٹس جاری کیا اور مرکز، این ٹی اے اور دیگر سے بھی جواب طلب کیا۔
یہ نوٹس نیٹ یوجی2024 کو منسوخ کرنے اور میڈیکل کے داخلے کے امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں کی عدالت کی نگرانی میں کی جانے والی انکوائری کی درخواستوں پر جاری کیا گیا ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور ایس وی این بھٹی کی تعطیلاتی بنچ نے ان درخواستوں پر سماعت کے لیے 8 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔میڈیکل کے داخلے کے امتحان میں شامل ہونے والے 20 طلباء کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں سے ایک نے این ٹی اے اور دیگر کو دوبارہ امتحان منعقد کرنے کی ہدایت بھی مانگی ہے۔ امتحان سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 18 جون کو کہا تھا کہ امتحان کے انعقاد میں لاپرواہی برداشت نہیں کی جا سکتی۔
اگر کسی کی طرف سے 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوئی ہے تو اس سے پوری طرح نمٹا جائے۔سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر بھی جواب مانگا گیا ہے۔ نیٹ یوجی 2024 سے متعلق الگ الگ درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے، عدالت عظمیٰ نے گزشتہ ہفتے مرکز اوراین ٹی اے سے اس درخواست پر جواب داخل کیا جس میں سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور امتحان میں دیگر بے ضابطگیوں کے الزامات کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ امتحان 5 مئی کو 4750 مراکز پر منعقد کیا گیا تھا۔
اس میں تقریباً 24 لاکھ امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے کچھ طلباء کی طرف سے دائر درخواست پر مرکزی حکومت اور این ٹی اے کو بھی نوٹس جاری کیا۔ یہ طلباء نیٹ یو جی امتحان کے لیے میگھالیہ سینٹر میں حاضر ہوئے تھے اور مبینہ طور پر ان کا 45 منٹ کا وقت ضائع ہوا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں ان 1563 طلباء میں شامل کیا جائے جنہوں نے گریس نمبر حاصل کیے ہیں اور جنہیں 23 جون کو دوبارہ امتحان دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔