Skip to content
کوئی مذہب آلودگی کے فروغ کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا: سپریم کورٹ
نئی دہلی ،11نومبر (ایجنسیز)
ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں خراب ماحول کو لے کر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت نے کہا کہ کوئی بھی مذہب آلودگی کو فروغ نہیں دیتا۔ عدالت نے کہا کہ اگر پٹاخے پھوڑے جاتے ہیں تو اس سے لوگوں کا صحت کا بنیادی حق بھی متاثر ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے ایک بار پھر دہلی پولیس کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پٹاخوں پر لگائی گئی پابندی محض دکھاوا ہے۔
پابندی کو سنجیدگی سے نافذ نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے پولیس کمشنر سے کہا ہے کہ وہ 25 نومبر تک حلف نامہ داخل کریں۔جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے حکام سے سوال کیا کہ پٹاخوں کی تیاری، فروخت اور پھوڑنے پر پابندی صرف اکتوبر اور جنوری کے درمیان کیوں لاگو ہوتی ہے پورے سال کے لیے نہیں۔ عدالت نے کہا صرف چند ماہ کے لیے کیوں؟
عدالت نے کہا کہ دہلی پولس کمشنر کو حلف نامہ داخل کرنا چاہیے کہ پٹاخوں پر پابندی کے لیے کیا کیا گیا۔ نیز، تمام این سی آر ریاستوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ عدالت کو آلودگی کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں مطلع کریں۔دہلی حکومت کے وکیل نے عدالت میں وہ حکم نامہ دکھایا جہاں پٹاخوں پر پابندی تھی۔ جسٹس اوکا نے کہا کہ آپ کا حلف نامہ کہتا ہے کہ آپ دیوالی کے موقع پر ہی پٹاخوں پر پابندی لگائیں گے۔
آپ شادی اور الیکشن کے وقت پابندیاں نہیں لگائیں گے۔ اس کے بعد دہلی حکومت کے وکیل نے دلیل دی کہ مستقل پابندی کے لیے آپ کی ہدایات پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد غور کیا جائے گا۔ دیوالی کے موقع پر پٹاخے جلانے پر مکمل پابندی کے باوجود دہلی کو دنیا کے آلودہ ترین شہر کا خطاب مل گیا۔ اس کے بعد سے دارالحکومت میں ہوا کا معیار انتہائی خراب زمرے میں رہا ہے۔
Like this:
Like Loading...