توہین مذہب کا ملزم مظاہرین کے ہاتھوں ہلاک ، تھانہ بھی پھونک دیا
ٍؔسوات ، 21 جون( آئی این ایس انڈیا)
سوات میں توہین مذہب کے ایک ملزم کو مشتعل مظاہرین نے پولیس سے زبردستی چھڑا کر قتل کر دیا۔ مظاہرین نے مدین تھانے کی تاریخی عمارت کو بھی نذر آتش کر دیا۔پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شمالی سیاحتی ضلع سوات میں توہین مذہب کے مبینہ ملزم کو مشتعل لوگوں نے گولیاں مار کر اور آگ لگا کر ہلاک کر دیا۔سوات کے ضلعی پولیس افسر کے دفتر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقع مدین قصبے میں جمعرات کی رات پیش آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں تاہم ابتدائی طور پر مدین پولیس تھانے کے اہلکاروں نے بتایا کہ سیالکوٹ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح پر مقامی لوگوں نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا تھا۔
پولیس فوری طور پر مبینہ ملزم کو گرفتار کر کے تھانے لے آئی ،مگر مشتعل ہجوم میں شامل درجنوں افرادنے پولیس تھانے پر حملہ کردیا۔تھانے میں موجود پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ بھی کی مگر مظاھرین تھانے کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔انہوں نے کہا مظاہرین جب تھانے میں داخل ہو گئے تو پولیس اہلکار فرار ہو گئے اور تھانے کو خالی کر دیا۔ مقامی شخص کے مطابق مظایرین نے پولیس تھانے کے اندر توہین مذہب کے مبینہ ملزم کو پہلے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا اور بعد میں لاش جلادی۔
مظاہرین سلگتی لاش کو تھانے کے باہر لے جاکر سڑکوں پر گھسیٹتے رہے۔مقامی شخص نے کہا کہ مبینہ طور پر قرآن کے جلانے اور بے حرمتی کرنے کے بعد مدین کے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا اور چند ہی لمحوں میں سینکڑوں لوگ مدین پولیس سٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے پولیس سے ملزم کو ان کے حو الے کرنے کا مطالبہ کیا لیکن پولیس کے انکار پر مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک رہائشی شدید زخمی ہوا،
اسے مدین ہسپتال منتقل کردیا۔مقامی شخص کا کہنا ہے کہ کہ مقامی لوگوں نے مدین پولیس اسٹیشن کو اگ لگا کر جلا دیا۔ ضلعی پولیس دفتر کے اہلکار نے پولیس تھانے کے جلانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی پولیس افسر سمیت دیگر افسران مدین پہنچ چکے ہیں اور وہ حالات پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔مدین پولیس تھانے کی عمارت لگ بھگ پچھتہر برس قبل سابق حکمران والی سوات کے دور میں تعمیر کی گئی تھی۔خبر لکھے جانے کے وقت پولیس کے مزید دستے وہاں پہنچ چکے تھے، اور مبینہ ملزم کی لاش کو تحویل میں لے کر سیدوشریف کے مرکزی اسپتال منتقل کردیا گیا۔