Skip to content
اکرام الدین کامل ہندوستان میں طالبان حکومت کے پہلے نمائندہ مقرر
ممبئی،13نومبر (ایجنسیز)
طالبان حکومت نے اکرام الدین کامل کو ممبئی میں افغان مشن میں قائم مقام قونصل مقرر کیا ہے۔ طالبان کی طرف سے ہندوستان میں کسی بھی افغان مشن میں یہ پہلی تقرری ہے۔ طالبان کے زیر کنٹرول باختر نیوز ایجنسی نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی۔ تاہم، ہندوستان کی جانب سے اس تقرری پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اکرام الدین کامل اس وقت ممبئی میں ہیں، جہاں وہ امارت اسلامیہ کی نمائندگی کرنے والے سفارت کار کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
میڈیا آؤٹ لیٹ نے کہا کہ یہ تقرری کابل کی ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بیرون ملک اپنی موجودگی بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ کامل نے بین الاقوامی قانون میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اس سے قبل وزارت خارجہ میں سیکورٹی تعاون اور سرحدی امور کے شعبہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہندوستان میں قونصلر خدمات کو سہولت فراہم کریں گے اور افغانستان کے مفادات کی نمائندگی کریں گے۔
کامل کی تقرری افغانستان کے لیے وزارت خارجہ کے سربراہ کی کابل میں طالبان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا محمد یعقوب کے ساتھ بات چیت کے چند دن بعد ہوئی ہے۔طالبان کے سیاسی امور کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے بھی کامل کی تقرری کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مئی میں ہندوستان میں سب سے سینئر افغان سفارت کار ذکیہ وردک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ دبئی سے 18.6 کروڑ روپے مالیت کا 25 کلو سونا اسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ممبئی ایئرپورٹ پر پکڑا گیاتھا۔
اس کے بعد نئی دہلی میں سفارت خانے میں کام کرنے والے افغان سفارت کار ہندوستان چھوڑ چکے تھے۔تاہم، ذرائع نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں ایک بڑی افغان کمیونٹی رہتی ہے، جسے قونصلر خدمات کی ضرورت ہے۔اس لیے ہندوستان میں افغان شہریوں کی مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کے لیے مزید عملے کی ضرورت ہے۔ کامل ایک نوجوان افغان طالب علم ہیں جو وزارت خارجہ سے واقف ہیں، جنہوں نے وزارت خارجہ کے اسکالرشپ پر جنوبی ایشیا کی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی تکمیل کے دوران سات سال تک ہندوستان میں تعلیم حاصل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق کامل نے افغان قونصلیٹ میں بطور سفارت کار کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ پیشرفت ہندوستانی وفد کے کابل کے دورے کے چند دن بعد ہوئی ہے، جس میں اس نے افغانستان کے عبوری وزیر دفاع ملا محمد یعقوب سے ملاقات کی اور افغان کاروباری گروپوں کو ایران میں چابہار بندرگاہ کے استعمال کی پیشکش کی، ساتھ ہی کابل کو مزید انسانی امداد فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات چیت کی۔
Like this:
Like Loading...