Skip to content
کانگریس کے ’شہزادے‘ ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں: پی ایم مودی
ممبئی،14نومبر ( ایجنسیز)
مہاراشٹر میں جاری انتخابی مہم کے درمیان پی ایم مودی نے آج چھترپتی سمبھاجی نگر میں بی جے پی کے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ پی ایم مودی نے ریلی میں کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ریزرویشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے ایس سی-ایس ٹی طبقہ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔راہل گاندھی کا نام لیے بغیر پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کے شہزادے ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے آرٹیکل 370 کو واپس لانے کی بات کی ہے جو اس کی ذہنیت کو ظاہر کرتی ہے۔ کانگریس پر پاکستان کی زبان بولنے کا الزام لگاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کو آرٹیکل 370 سے آزادی دلائی لیکن کانگریس اب دوسری زبان بول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ذات پات اور ریزرویشن کے نام پر لڑنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس کے منصوبے کامیاب نہیں ہوں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم وی اے حکومت کی واپسی مہاراشٹر کے مفاد میں نہیں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں مقابلہ ان محب وطنوں کے درمیان ہے جو سمبھا جی مہاراج کو مانتے ہیں اور اورنگ زیب کی تعریف کرتے ہیں۔ یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں کو سمبھاجی مہاراج کے قاتل میں اپنا مسیحا نظر آتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی نے کہا کہ ہم سب کو متحد رہنا ہے، تقسیم نہیں ہونا ہے۔
کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی حکومت بنانے کے لیے ترقی پر نہیں بلکہ تقسیم پر انحصار کرتی ہے۔ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، مہاراشٹر میں یہ انتخاب صرف نئی حکومت کو منتخب کرنے کا انتخاب نہیں ہے۔ اس الیکشن میں ایک طرف سبمھا جی مہاراج کو ماننے والے محب وطن ہیں تو دوسری طرف اورنگ زیب کی تعریف کرنے والے لوگ ہیں۔
کچھ لوگوں کو سنبھاجی مہاراج کے قاتل میں اپنا مسیحا نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا، پورا مہاراشٹر جانتا ہے کہ چھترپتی سنبھاجی نگر کو یہ نام دینے کا مطالبہ بالا صاحب ٹھاکرے نے اٹھایا تھا۔اگھاڑی کی حکومت 2.5 سال تک اقتدار میں تھی، لیکن کانگریس کے دباؤ میں ان لوگوں نے ہمت نہیں کی، جبکہ مہایوتی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی اس شہر کا نام چھترپتی سنبھاجی نگر رکھ دیا، ہم نے بالا صاحب ٹھاکرے کی خواہش پوری کی۔
Like this:
Like Loading...