Skip to content
ادھو ٹھاکرے کا الیکشن کمیشن سے سوال.
کیا ’ووٹوں کا دھرم یدھ‘ والا بیان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ؟
ممبئی،17نومبر (ایجنسیز)
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے تحت 288 سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ اس لیے جیسے جیسے ووٹنگ کی تاریخ قریب آتی جا رہی ہے یہاں سیاسی سرگرمیاں اپنے عروض پہنچتی جا رہی ہے۔ پورے ملک کی نظر اس وقت مہاراشٹر پر ٹکی ہوئی ہے۔ سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے پر زوردار حملے کر رہی ہیں اور عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔اس درمیان شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے ووٹوں کا دھرم یدھ والے بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا یہ الیکشن کمیشن کے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔ اُدھو نے کہاکہ ہمارا ہندوتوا لوگوں کے گھروں میں چولہے جلاتا ہے ،جبکہ بی جے پی کا ہندوتو انہیں جلا کر راکھ کر تاہے۔ادھو ٹھاکرے نے ضلع کے ڈومبی ولی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لوک سبھا انتخابات سے پہلے اپنی پارٹی کے انتخابی ترانہ سے ’جئے بھوانی، جئے شیواجی‘ کے لفظ ہٹانے کے لیے کہا گیا تھا لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ٹھاکرے نے کہا کہ دیویندر فڑنویس نے ووٹوں کا دھرم یدھ کی اپیل کی ہے، میں انتخابی کمیشن سے پوچھتا ہوں کہ کیا دھرم یدھ آپ کے مثالی ضابطہ اخلاق میں صحیح بیٹھتا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ یہ پارٹی موقع پرست رہنماؤں سے بھری ہوئی ہے جو باہر سے آئے ہیں۔ انہوں نے آگے کہاکہ ،وہ بی جے پی جو اپنے کارکنان کی قربانی اور وقفیت سے آگے بڑھی، اب وہ ایک ہائیبریڈ بن گئی ہے جو موقع پرست سیاست کی افزائش گاہ بن چکی ہے۔
Like this:
Like Loading...