Skip to content
ممبئی ،19نومبر ( ایجنسیز) مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کی ووٹنگ سے ٹھیک پہلے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاؤڑے کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پیسے تقسیم کرنے کے الزام میں الیکشن کمیشن کی شکایت پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وسئی ورار کے تُلنج پولیس اسٹیشن میں یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ بی جے پی امیدوار راجن نائک پر بھی معاملہ درج ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے 9 لاکھ روپئے برآمد کیا ہے۔
ساتھ ہی کچھ کاغذات بھی برآمد کئے گئے ہیں۔وسئی ورار میں بہوجن وکاس اگھاڑی نے ونود تاؤڑے پر پیسے تقسیم کرنے کا سنگین الزام لگایا تھا۔ اس الزام میں پال گھر کے نالا سپارہ میں بی جے پی اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنان کے درمیان جھگڑا بھی ہوا۔وہیں اس الزام پرونود تاؤڑے نے کہا کہ نالا سوپارہ علاقے میں میٹنگ چل رہی تھی۔
اس میں ووٹنگ کے دن اورضابطہ اخلاق کے کیا ضوابط ہیں۔ پولنگ میں کیا ہوتا ہے وہ بتانے میں وہاں پہنچا تھا۔ اپوزیشن کو لگا کہ میں پیسے تقسیم کررہا ہوں، جس سے جانچ کروانا ہے کروا لو۔ الیکشن کمیشن کو اس پر منصفانہ جانچ کرنی چاہئے۔بہوجن وکاس اگھاڑی کے لیڈران نے بی جے پی لیڈر ونود تاؤڑے کی گاڑی کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
ووٹنگ سے ٹھیک ایک دن پہلے ہوئے اس حادثہ نے سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ اپوزیشن اس پورے معاملے پر بی جے پی کو گھیر رہا ہے۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر کی سبھی 288 سیٹوں پرکل ووٹنگ ہونے والی ہے۔اس درمیان شیوسینا (یوبی ٹی) کی لیڈر پرینکا چترویدی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف پیسے اور طاقت کے زورپر الیکشن جیتنے کی کوشش میں لگی ہے، جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چاہئے تھا، وہ عام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کومعاملے میں نوٹس لینا چاہئے۔ الیکشن کمیشن سے متعلق ہمارا بھروسہ ٹوٹ گیا ہے۔
دن رات ہمارے لیڈران کے بیگ چیک ہوتے رہے، لیکن کچھ نہیں ملا۔ وہیں بی جے پی لیڈر ونود تاو?ڑے کا بیگ چیک نہیں کیا گیا، وہ پیسے تقسیم کررہے ہیں۔مہاراشٹرکانگریس کے صدرنانا پٹولے نے کہا کہ انتخابی تشہیربند ہونے کے بعد ونود تاو?ڑے وہاں کیا کررہے تھے۔ الیکشن کمیشن کے ضوابط کی انہوں نے خلاف ورزی کی ہے۔
بی جے پی نے مہاراشٹرمیں حکومت کو توڑنے کے لئے اراکین اسمبلی کو خریدا تھا، یہ سب کو معلوم ہے۔ اب ہارنے کے ڈر سے وہ مہاراشٹر کے لوگوں کو پیسہ تقسیم کرکے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا موقف واضح ہوگیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو فوراً ایکشن لینا چاہئے۔
Like this:
Like Loading...