Skip to content
نکاح سے پہلے اپنی مخطوبہ کو دیکھنا جائز ہے
درس حدیث
ازقلم: انوار الحق قاسمی
(ترجمان جمعیت علماء روتہٹ نیپال
ورکن سماج وادی مسلم سنگھ نیپال)
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسانی فطرت کچھ یوں بنائی ہے کہ جب انسان کا شباب شروع ہونے لگتاہے،تو پھر اسے ایک رفیقہ حیات کی ضرورت پڑنے لگتی ہے،جو اس کے لیے سکون کا باعث ہو۔ چوں کہ رفیقہ حیات کا معاملہ زندگی بھر کا ہوتاہے،اس لیے ہر مرد کی یہ طبعی خواہش ہوتی ہے کہ کیوں نہ ہونے والی اپنی منکوحہ کو نکاح سے پہلے ایک نظر دیکھ لوں،تاکہ بعد میں پھر کبھی، نہ دیکھنے کا پچھتاوا نہ ہوسکے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ نکاح سے پہلے اپنی مخطوبہ کو دیکھنا شرعاً کیسا ہے؟
اس سلسلے میں اسلامی احکام کا حاصل یہ ہے کہ:(1)جب کسی جگہ نکاح کا ارادہ ہو تو نکاح کا پیغام دینے سے پہلے لڑکی کو دیکھ لیا جائے، تاکہ اگر دیکھنے کے بعد رشتہ سمجھ میں نہ آئے تو لڑکی اور اس کے خاندان کے لیے تکلیف کا باعث نہ ہو۔(2) دیکھنے کی اجازت اس وقت ہے جب نکاح کا پختہ ارادہ ہو، محض سرسری خیال نہ ہو۔(3) لڑکی کو دیکھنے کی غرض، دیکھنے کی خواہش پوری کرنا نہ ہو، بلکہ نکاح کی سنت کی تکمیل مقصود ہو۔
(4) ایک ہی مرتبہ دیکھ لیا جائے، باربار دیکھنا ، تنہائی میں ملاقات اور نکاح سے قبل روابط کی شرعًا اجازت نہیں ہے۔
(5) بہتر ہے کہ لڑکی کے کسی محرم کی موجودگی میں دیکھا جائے۔
(6)صرف اس کا منہ اور اس کی ہتھیلیاں ہی دیکھنا مباح ہے۔
اور اگر اپنی کسی محرم خاتون کے ذریعے مخطوبہ (جس لڑکی سے نکاح کا ارادہ ہو) کے اوصاف معلوم ہوجائیں یا اس کے دیکھنے پر اکتفا کرلیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔
حضرت ابو ہریرہ (رضي الله عنه)کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم (صلى الله عليه وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیاکہ میں ایک انصاری عورت سے نکاح کرنا چاہتا ہوں،اس سلسلے میں آپ (صلى الله عليه وسلم) کی کیا ہدایت ہے؟آپ(صلى الله عليه وسلم)نے ارشاد فرمایا:’تم اس عورت کو دیکھ لو’ (تو بہتر ہے)کیوں کہ بعض انصاریوں کی آنکھوں میں کُچھ خرابی ہے۔(مسلم)
اس حدیثِ مبارکہ سے دو باتیں ثابت ہوئیں: پہلی بات یہ کہ نکاح سے پہلے مخطوبہ کو دیکھنا جائز ہے۔ دوسری بات یہ کہ خیر خواہی کے پیش نظر کسی چیز کا عیب و نقصان بیان کردینا بھی جائز ہے؛چناں چہ کسی لڑکی میں اگر کوئی خامی اور خرابی ہوئی،تو نکاح سے پہلے اسے بیان کردینا چاہیے،تاکہ نکاح کرنے والے کو کسی طرح کا کوئی دھوکا نہ ہو۔
حدیثِ مبارکہ کی عبارت:عن ابي هريرة(رضي الله عنه) قال جاء رجل الى البي (صلى الله عليه وسلم)فقال اني تزوجت امرأة من الأنصارقال فانظر إليها فان في اعين الأنصار شيئا.(رواه مسلم)
Like this:
Like Loading...