Skip to content
نئی دہلی، 21 نومبر (ایجنسیز) َہندوستان نے کینیڈاکو خبردار کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ہندوستان کا یہ بیان ٹورنٹو کے روزنامہ گلوب اینڈ میل میں چھپنے والی رپورٹ کے ردعمل میں آیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ایم مودی کو کینیڈا میں سکھوں کو نشانہ بنائے جانے کی مہم کا علم تھا۔
بدھ کو دیر گئے ایک بیان میں وزارت خارجہ نے کہا کہ کینیڈین حکومت کے سورس کی طرف سے ایک اخبار میں شائع ہونے والے مضحکہ خیز بیان کو مسترد کیا جانا چاہیے اور اسے اسی حقارت کے ساتھ نظرانداز کرنا چاہیے جس کا وہ مستحق ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسی مہم ہمارے پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ہندوستان بعد سکھوں کی سب سے بڑی آبادی کینیڈا میں مقیم ہے جس میں خالصتان تحریک کے کارکن بھی شامل ہیں جو دراصل آزاد ریاست کا مطالبہ کرنے والی علیحدگی پسند تحریک ہے۔
اوٹاوا نے اس سے قبل نئی دہلی پر الزام لگایا تھا کہ اس نے 2023 میں وینکوور میں 45 سالہ کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی جو خالصتان تحریک کے ایک نمایاں رہنما تھے۔
کینیڈا نے اس تحریک سے منسلک دیگر رہنماؤں کو بھی نشانہ بنانے کا الزام انڈیا پر لگایا تھا۔انڈیا نے بارہا ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ گزشتہ ماہ دونوں ممالک نے ایک مرتبہ پھر سینئر سفارتکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔
Like this:
Like Loading...