Skip to content
نئی دہلی، 26نومبر (ایجنسیز) ملک کے سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ایک انٹرویو میں عدلیہ کے کردار کے حوالے سے واضح جواب دیا۔ دراصل، چندر چوڑ کے تبصرے سے راہل گاندھی کے اس بیان کا تعلق ہے جس میں کانگریس لیڈر نے کہا تھا کہ اپوزیشن نے عدلیہ کے کام کرنے کی ذمہ داری خود لی ہے۔اس پر سابق چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ یہاں قوانین کو جانچنے کے لیے ہے اور لوگوں کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ (عدلیہ) پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں اپوزیشن کا کردار بھی ادا کرے گی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں چندر چوڑ نے کہا کہ جمہوریت میں سیاسی مخالفت کے لیے الگ جگہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے پر قائد حزب اختلاف کے ساتھ الجھنا نہیں چاہتا، کیونکہ ہم یہاں اس معاملے پر بات کرنے کے لیے نہیں ہیں۔لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کئی بار یہ غلط فہمی پیدا ہوتی ہے کہ عدلیہ کا کردار، مقننہ والا ہے، جبکہ ایسا نہیں ہے کہ ہم یہاں قوانین کی جانچ کرنے آئے ہیں۔
سابق سی جے آئی نے کہا، ہمیں یہاں ایگزیکٹو کے اقدامات کی تحقیقات کی ذمہ داری ملی ہے کہ آیا وہ قانون اور آئین کے تحت ہیں یا نہیں۔ جمہوریت میں سیاسی مخالفت کے لیے الگ جگہ ہوتی ہے۔ لیکن لوگ بندوق رکھنا چاہتے ہیں عدلیہ کے کندھے پر اور عدالتوں کو سیاسی مخالفت کی جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ جب چندر چوڑ سے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہونے والی بحث کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انسان ہونے کے ناطے سرکاری ملاقاتوں میں سماجی ہونا فطری بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ قائد حزب اختلاف سے بات کرتے ہیں، مثال کے طور پر ہمارے کئی آئینوں میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم، چیف جسٹس اور قائد حزب اختلاف پر مشتمل ایک سلیکشن کمیٹی ہوگی۔ بعض عہدوں پر تقرری کے لیے اب آپ کو بحث کرنی ہوگی اور جب آپ کسی نتیجے پر پہنچ جائیں تو ایک انسان ہونے کے ناطے آپ 10 منٹ کرکٹ سے لے کر فلموں اور دیگر چیزوں پر بحث کرتے ہیں۔
گنپتی پوجا کے دوران وزیر اعظم مودی کو اپنے گھر مدعو کرنے کے تنازعہ پر، سابق سی جے آئی نے کہا، یہ کوئی انوکھا واقعہ نہیں تھا، یہ ایک سماجی اجتماع تھا، میں نے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی وزیر اعظم ججوں سے ملاقات کرتے رہے ہیں؛ لیکن ہم اپنے کام میں ایک دوسرے سے مکمل طور پر آزاد ہیں۔
Like this:
Like Loading...