نئی دہلی،28نومبر ( ایجنسیز) وقف ترمیمی بل کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی میعاد بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن تک بڑھا دی گئی۔ لوک سبھا نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ بتادیں کہ یہ فیصلہ بدھ کو ہونے والی کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق رائے سے کیا گیا۔ کمیٹی کو اس ہفتے کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔
اس معاملے میں کمیٹی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے تمام ممبران اس بات پر متفق ہیں کہ جے پی سی کی مدت میں توسیع کی جانی چاہیے۔اپوزیشن کمیٹی کی مدت میں توسیع چاہتی تھی۔ کمیٹی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے اور اسے وقت پر ایوان کو بھیج دیا جائے گا۔ تاہم اپوزیشن کو اس پر اعتراض تھا۔
اپوزیشن کمیٹی کی مدت میں توسیع چاہتی تھی۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس سلسلے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے بھی ملاقات کی تھی۔ بدھ کو کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے کمیٹی کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔اپوزیشن ارکان اجلاس کو درمیان میں چھوڑ کر واک آؤٹ کر گئے۔ ترنمول کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے کہا کہ کمیٹی کا زیادہ تر وقت صرف حکمراں جماعت سے وابستہ لوگوں پر بحث کرنے میں گزرتا ہے اور جن ریاستوں میں وقف املاک کی سب سے زیادہ تعداد ہے انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
اس کے بعد بدھ کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں ہوا۔ اجلاس کے بعد باہر آنے والے ارکان پارلیمنٹ نے تصدیق کی کہ کمیٹی کی مدت میں توسیع کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔واضح ہوکہ 8 اگست کو اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پیش کیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی مسلم وقف (ترمیمی) بل 2024 بھی پیش کیا گیا تاکہ اس سے متعلق پرانے ایکٹ کو کاغذات سے ہٹا دیا جائے۔ نئے بل کا نام انٹیگریٹڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ ہوگا۔ یونیفائیڈ ورک مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ہے۔ اپوزیشن نے اس بل کی شدید مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد 9 اگست کو اسے مزید بحث کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
