Skip to content
ڈھاکہ ،30 نومبر (ایجنسیز) بنگلہ دیش کی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ (29 نومبر) کو بنگلہ دیش حکام نے ایک ہندو رہنما اور اسکان سے وابستہ 16 ارکان کے بینک اکاؤنٹس 30 دن کے لیے منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسکون کے 16 ارکان میں سابق رکن چنموئے کرشنا داس برہمچاری کا نام بھی شامل ہے، جنہیں اس ہفتے غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اسکان حکام کی طرف سے جاری کردہ یہ حکم بنگلہ دیش کی ہائی کورٹ کی جانب سے ہندو رہنما کے حامیوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم میں ایک وکیل کی ہلاکت کے بعد اسکان پر پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد آیا ہے۔
پرتھم آلو اخبار کے مطابق، بنگلہ دیش فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے جمعرات (28 نومبر) کو مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایات بھیجیں۔ جس کے بعد متعلقہ لوگوں کے کھاتوں سے متعلق ہر قسم کی لین دین ایک ماہ کے لیے معطل کر دی گئی۔مرکزی بنگلہ دیش بینک کے تحت مالیاتی انٹیلی جنس ایجنسی نے بنگلہ دیش کے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے کہا کہ وہ تین کام کے دنوں میں ان 17 افراد کی ملکیت والی تمام کمپنیوں کے اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشن سمیت معلومات بھیجیں۔ 30 اکتوبر (بدھ) کو بنگلہ دیش کے چٹوگرام کے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں 19 لوگوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں چنموئے کرشنا داس کا نام بھی شامل تھا۔
جس پر چٹوگرام کے علاقے نیو مارکیٹ میں ہندو برادری کی ریلی کے دوران بنگلہ دیش کے قومی پرچم کی توہین کا الزام تھا۔اس کے بعد سنتانی جاگرن جوٹ کے ترجمان چنموئے داس کو پیر (25 نومبر) کو ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد انہیں ضمانت نہیں دی گئی اور منگل (26 نومبر) کو چٹاگرام کی عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا، جس کے بعد ان کے حامیوں نے عدالت کے فیصلے کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔
اسکون کے سابق رہنما چنمے داس کی گرفتاری کے بعد، ہندوستان نے منگل (26 نومبر) کو ان کی گرفتاری اور ضمانت سے انکار پر تشویش کا اظہار کیا اور بنگلہ دیشی انتظامیہ سے ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی درخواست کی۔ ساتھ ہی بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بھی چنمے داس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دوران گرفتاری وکیل کے قتل کی بھی مذمت کی۔
Like this:
Like Loading...