Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
The Minister of Education said what action was taken in the case of Net Paper Leak?

وزیرتعلیم نے بتایانیٹ پیپر لیک معاملے میں کیا کاروائی ہوئی؟

Posted on 23-06-202423-06-2024 by Maqsood

وزیرتعلیم نے بتایانیٹ پیپر لیک معاملے میں کیا کاروائی ہوئی؟

نئی دہلی، 23جون ( آئی این ایس انڈیا )

این ای ای ٹی پیپر لیک تنازعہ پر، مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ طلباء کی دلچسپی حکومت کے لیے سب سے اہم ہے۔ انہوں نے این ای ای ٹی امتحان کروانے والی تنظیم نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے سربراہ سبودھ سنگھ کو ہٹائے جانے کی بھی اطلاع دی ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ این ٹی اے کو بہتر بنانے کے لیے سات ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ٹی اے کی کمان ایک نئے افسر کو دی گئی ہے۔ دھرمیندر پردھان نے این ٹی اے کے خلاف زبردست کارروائی کی ہے۔ پرچہ لیک ہونے کے الزامات کے درمیان این ای ای ٹی پر تین گنا کارروائی کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ این ٹی اے کے ڈی جی سبودھ سنگھ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ انڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (آئی ٹی پی او) کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پردیپ سنگھ کھرولا کو این ٹی اے کی کمان سونپی گئی ہے۔پردھان نے کہا کہ مبینہ این ای ای ٹی پیپر لیک کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپی گئی ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ طلباء کے حق میں بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔ این ٹی اے کو بہتر بنانے کے لیے اسرو کے سابق چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اس میں ایمس کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا سمیت ملک کے سات سرکردہ محققین، اسکالرز اور سائنسدان شامل ہیں۔ یہ کمیٹی امتحانی عمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے، تمام ممکنہ بے ضابطگیوں کو ختم کرنے اور ڈیٹا سیکیورٹی پروٹوکول کو مضبوط بنانے کے لیے بھی کام کرے گی۔ این ای ای ٹی کا امتحان 5 مئی کو منعقد ہوا تھا۔ اس کا اہتمام 4750 مراکز پر کیا گیا تھا۔ اس امتحان میں 24 لاکھ طلباء نے حصہ لیا تھا۔پہلے این ای ای ٹی کے نتائج کا اعلان 14 جون کو ہونا تھا، لیکن نتائج کا اعلان 10 دن پہلے یعنی 4 جون کو کیا گیا تھا۔ نتائج کا اعلان ہونے کے بعد، پیپر لیک ہونے کے الزامات لگائے جانے لگے کیونکہ کئی مراکز پر بہت سے طلباء نے ایک جیسے نمبر حاصل کیے تھے۔ رفتہ رفتہ پتہ چلا کہ بہار میں پیپر لیک ہونے کا واقعہ بھی پیش آیا۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb