کویت کا پرچم بردار بحری جہاز ہفتے کے روز لبنان میں موجود کویتی شہریوں کے انخلاء کے لیے روانہ ہو گیا جب ایک دن پہلے خلیجی ملک نے سلامتی کی صورتِ حال کی وجہ سے اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کے لیے ہدایت کی تجدید کی۔
کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے یو این اے نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان فوجی کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے جس کے پیشِ نظر کویت ایئرویز نے "لبنان سے شہریوں کو نکالنے کے لیے پہلا طیارہ” بھیجا ہے۔
کویتی وزارتِ خارجہ نے جمعے کے روز ایک بیان میں شہریوں کو اپنی ہدایت کا اعادہ کیا کہ "خطہ میں سکیورٹی کی مسلسل پیش رفت اور بدلتے ہوئے حالت کی وجہ سے اس وقت لبنان جانے سے گریز کریں۔”
اس وقت لبنان میں موجود جن شہریوں کو وہاں رکنے کی فوری ضرورت نہیں، انہیں بھی "جلد ازجلد” وہاں سے نکل جانے کو کہا گیا ہے۔
کے یو این اے کے مطابق قومی پرچم بردار نے لبنان سے شہریوں کی واپسی کے لیے "ہوائی پل” قائم کرنے میں تعاون پر متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کیا۔
ایئر لائنز نے ایک الگ بیان میں اعلان کیا کہ وہ وطن واپس آنے والے کویت کے شہریوں کو جگہ دینے کی غرض سے بیروت جانے کے لیے بڑے ہوائی جہاز چلا رہی تھی۔
غزہ میں جاری جنگ کی روشنی میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پار حملوں میں اضافے کے بعد کویت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
مکمل جنگ سے گریز کے لیے بین الاقوامی اور سفارتی دباؤ کے باوجود فریقین کے درمیان فوجی کارروائیوں میں اضافے کے خدشات ہیں۔