Skip to content
نئی دہلی ،2دسمبر ( ایجنسیز) کسانوں کے مظاہرے کو لے کر سپریم کورٹ نے اہم تبصرہ کیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے درمیان کھنوری سرحد پر بیٹھے کسانوں کو مشورہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا ہے کہ ان کے احتجاج سے عام لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ مظاہرے کے دوران ہائی وے کو جام نہ کیا جائے۔
پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کسان لیڈر جگجیت سنگھ کو مشورہ دیا گیا۔ اس میں لوگوں کی سہولیات کا خیال رکھنے کو کہا گیا تھا۔دلیوال کی جانب سے سپریم کورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے انہیں خانوری بارڈر سے اٹھادیا تھا۔ اب انہیں مبینہ حراست سے رہا کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد وہ ایک بار پھر احتجاج میں شامل ہو گئے۔
عدالت نے کہا کہ جمہوری نظام میں آپ پرامن احتجاج کر سکتے ہیں لیکن عوام کو تکلیف نہ دیں۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے کہا کہ دلیوال کو 26 نومبر کو کھنوری سرحد سے اٹھادیا گیا تھا۔۔ عدالت نے کہا کہ فی الحال وہ احتجاج کے بارے میں اپنی رائے نہیں دے گی کہ یہ صحیح ہے یا غلط لیکن عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔
Like this:
Like Loading...