Skip to content
نوئیڈا ،3 دسمبر (ایجنسیز) نوئیڈا کے دلت پریرنا استھل پر کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم احتجاج کرنے والے کسانوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ کسانوں کو یہاں سے زبردستی ہٹایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے سڑک پر طویل جام لگ گیا۔ جیسے ہی کسانوں کو پولس نے حراست میں لیا، راکیش ٹکیت نے اعلان کیا کہ وہ نوئیڈا پہنچ رہے ہیں۔پولیس احتجاج کرنے والے کسانوں کو حراست میں لے کر گریٹر نوئیڈا کی لکسر جیل بھیج رہی ہے۔ کسانوں کو تقریباً پانچ بسوں میں جیل لے جایا گیا ہے۔
کسان یہاں اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس دوران نئی دہلی کے علاقے میں بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔ کسانوں کے دہلی چلو مارچ کے حوالے سے مختلف جگہوں پر سیکورٹی انتظامات پر جوائنٹ سی پی سنجے کمار نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے پیش نظر نئی دہلی کے علاقے میں بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔ہ پیر کو کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی اور گریٹر نوئیڈا کے درمیان ایکسپریس وے پر مکمل ٹریفک جام رہا۔ دہلی اور نوئیڈا کی تمام سرحدوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
تاہم انتظامیہ کو کچھ کامیابی ملی اور وہ کسان لیڈروں کو سڑک چھوڑنے پر راضی کرنے میں کامیاب رہی۔ کسانوں نے 1 دسمبر کو اتھارٹی کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ لیکن یہ کامیاب نہیں ہو سکا۔اس کے بعد کسانوں نے اعلان کیا کہ وہ 2 دسمبر کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ 2 دسمبر کو کسان بڑی تعداد میں دہلی نوئیڈا کی سرحد پر پہنچ گئے ہیں،
تاہم جب انتظامیہ نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی تو کسان نوئیڈا کے دلت پریرنا استھل پر دھرنا دینے پر راضی ہوگئے۔کسانوں سے وعدہ کیا گیا ہے کہ اس ہفتے چیف سکریٹری سطح کی بات چیت ہوگی اور تب تک وہ سڑک سے ہٹ کر دلت پریرنا استھل کے اندر اپنا احتجاج کریں۔
کسانوں اور عہدیداروں کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ وہ اگلے ایک ہفتہ میں اتر پردیش کے چیف سکریٹری سے بات چیت کریں گے۔ کسانوں نے کہا ہے کہ اگر بات چیت کامیاب ہوتی ہے تو وہ اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے اور اگر کامیاب نہ ہوئے تو وہ دوبارہ دہلی کا سفر کریں گے۔ لیکن آج ہی سینکڑوں کسانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
Like this:
Like Loading...