Skip to content
سنبھل،3 دسمبر (ایجنسیز) یوپی میں سنبھل ضلع میں ہوئے تشدد پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ضلع کے بھائی چارے کو گولی ماری گئی ہے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے کھدائی کی خبریں ملک کی ہم آہنگی کو خراب کر دیں گی۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ایوان میں کہا کہ سنبھل میں سب کچھ ایک سازش کے تحت ہوا۔ یوپی میں الیکشن تھے،
اس لیے یہ سب کیا گیا؛کیوں کہ سنبھل میں ہزاروں سالوں سے ہندو اور مسلمان بھائی بھائی کی طرح رہ رہے ہیں۔یہ ایک منصوبہ بند واقعہ ہے اور بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اتر پردیش میں ضمنی انتخاب تھا اور وہاں ہونے والی بے قاعدگیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے سنبھل واقعہ کا استعمال کیا گیا۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ سنبھل کا ماحول خراب کرنے میں پولس اور انتظامیہ کا ہاتھ ہے۔عرضی داخل کرنے والے شخص کا سنبھل کا ماحول خراب کرنے میں ہاتھ ہے۔
یہ لڑائی دہلی اور لکھنؤ کے درمیان ہے۔ایس پی ایم پی نے کہا کہ سنبھل میں آمریت دکھائی گئی اور سی او نے لوگوں کے ساتھ زیادتی کی۔ پولیس کی گولیوں سے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔سنبھل کے بارے میں ایس پی ایم پی نے کہا کہ عدالت نے دوسرے فریق کی بات سنے بغیر یہ حکم دیا۔ سروے ٹیم عدالتی حکم کے 2 گھنٹے بعد ہی جامع مسجد پہنچی۔
22 تاریخ کو نمازیوں کو نماز پڑھنے سے روک دیا گیا لیکن پھر بھی کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔ اگلی تاریخ 29 تاریخ تھی، لیکن سروے دوبارہ 24 تاریخ کو کہا گیا۔ اور صبح کو آمرانہ انداز میں کام کرتے ہوئے سروے ٹیم کے ساتھ جامع مسجد پہنچ گئی۔اکھلیش یادو نے کہا کہ جب کچھ لوگوں نے پتھراؤ شروع کیا تو ان پر گولیاں چلائی گئیں،
پانچ لوگ جو اپنے گھروں سے سامان لینے نکلے تھے مارے گئے۔ پولیس انتظامیہ کے لوگ ذمہ دار ہیں، انہیں معطل کرکے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ یہ لڑائی دہلی اور لکھنؤ کے درمیان ہے،لکھنؤ کا شخص اس راستے سے دہلی آنا چاہتا ہے۔
Like this:
Like Loading...